بیلہ کے پہاڑی علاقوں میں موسلادھار بارشوں نے تباہی مچادی ، سیلابی پانی کے ریلے شہری آبادی میں داخل ہوگئے

سینکڑوں افراد اپنے اہلخانہ سمیت نقل مکانی کر کے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے

بدھ 20 فروری 2019 19:26

حب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2019ء) بیلہ کے پہاڑی علاقوں میں ہونے والی موسلادھار بارشوں نے تباہی مچادی ، بارشوں کے سیلابی پانی کے ریلے بیلہ کی شہری آبادی میں داخل ہوگئے ، سینکڑوں افراد اپنے اہلخانہ سمیت نقل مکانی کر کے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے ۔ آر سی ڈی ہائی وے پر وڈھ اور بیلہ کے درمیان’’ سنگری پل‘‘ سیلابی پانی کے ریلوں میں بہہ گیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بلوچستان کے علاقے بیلہ کے پہاڑی اور میدانی علاقوں میں ہونے والی بارشوں کے پانی کے ریلے بدھ کی دوپہر کو بیلہ شہر کے درمیان سے گزرنے والی ’’کھانٹا ندی ‘‘میں پہنچا تو ندی میں طغیانی کے باعث بارشوں کے پانی کے ریلے بیلہ شہر کے ریسٹ ہائوس محلہ ، بزنجو محلہ اور بلوچی گوٹھ کی آبادیوںاور مکانات میں داخل ہوگئے جسکی وجہ سے ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر احمد مینگل نے علاقے میں ایمر جنسی نافذکرتے ہوئے ایف سی آواران ملائشیاء کے میجر عامر کبیر اور تحصیلدار محبوب چنا ل نے ایف سی ملائشیاء کے جوانوں لیویز اور پولیس اہلکاروں کی مدد سے امدادی کارروائیاں شروع کردیں اور لوگوں کو نشیبی علاقوں میں ان کے مکانات سے نکال کر محفوظ مقاما ت پر منتقل کیا ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب بارشوں کے پانی کے ریلوں کے آر سی ڈی ہائی وے پر بیلہ اور وڈھ کے درمیان واقع کوراڑ و کے مقام پر ’’ سنگری پل ‘‘ بارشوں کے پانی کے ریلے میں بہہ گیا جس کے باعث کراچی اور کوئٹہ کے درمیان آر سی ڈی ہائی وے پر ٹریفک معطل ہوگیااور کراچی اور کوئٹہ کے درمیان زمینی رابطہ بھی منقطع ہو کر رہ گیا ۔ صورتحال سے نمٹنے کیلئے کمشنر قلات ڈویژن بشیر احمد بنگلزئی بیلہ پہنچ گئے ہیں اور انہوں نے بارشوں سے پیدا شدہ سیلابی صورتحال کے باعث اپنا کیمپ آفس بیلہ میں قائم کرکے پولیس ، لیویزفورس اور سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں اور ایف سی آواران ملائشیا ء سمیت قانون نا فذ کرنے والے اداروں کو ریڈ الرٹ کردیا ہے ۔

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں