اسمبلیوں میں بیٹھ کر ساحل بلوچستان کا سودا کرنے والے معافی کے مستحق نہیں ،شہباز طارق بلوچ

گوادر سے پاکستان دیگر ممالک کی معیشت وابستہ ہے،یہاں کی ماہی گیر بستیوں کا کوئی پرسان حال نہیں، مقامی آبادی کے حقیقی مسائل نظرانداز کرکے ترقی کا دعویٰ گوادر میں نوآبادیاتی نظام کی جانب پیش قدمی ہے،چیف آرگنائزر بلوچ عوامی موومنٹ

منگل 15 اکتوبر 2019 23:51

حب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2019ء) بلوچ عوامی موومنٹ BAM کے چیف آرگنائزرشہباز طارق بلوچ ایڈووکیٹ نے کہا کہ جن لوگوں نے اسمبلیوں میں بیٹھ کر ساحل بلوچستان کا سودا کیا ہے وہ کسی صورت معافی مستحق نہیں ہیں اور نہ ہی یہ قوم ان پر بھروسہ کرسکتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار وہ تحصیل پسنی گوادرکی ماہی گیر بستی شتنگی میں ماہی گیروں کے اجتماع سے گفتگو کے دوران کررہے تھے ۔

اس موقع پر مرکزی ڈپٹی آرگنائزر ڈاکٹر محمد یونس میروانی اور آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبر گہرام خان گچکی ایڈووکیٹ ان کے ہمراہ تھے ۔ انہوں نے کہا کہ گوادر سے پاکستان اور دیگر ممالک کی معیشت وابستہ ہے ۔ جو اس وقت ان کی ترقی کا ضامن ہے ۔ مگر یہاں کی ماہی گیر بستیوں کا کو?ی پرسان حال نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

ماہی گیر آج بھی ایک صدی قبل کے دور میں اپنا کاروبار زندگی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

حکمرانوں نے بین الاقوامی شہرت کے حامل شہر گوادر کے قدیم باشندوں کو تیسری دنیا کے شہری کی سی حالت دے رکھی ہے جو گوادر کے قدیمی باشندوں کے ساتھ ظلم وزیاتی کے مترادف ہے اور قابل مذمت وناقابل برداشت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کی مقامی آبادی کے حقیقی مسائل کو نظرانداز کرکے ترقی کا دعویٰ گوادر میں نوآبادیاتی نظام کی جانب پیش قدمی ہے ۔

گوادر کے عوام پینے کے پانی، روزگار سمیت دیگر تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں مگر حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ہے ۔ گوادر میں بیرونی آبادی کو سہولتیں فراہم کرنے کی تمام تر تیاریاں مکمل کی جاچکی ہیں جبکہ مقتدرہ قوتوں کے پاس مقامی ماہی گیروں کو محض طفل تسلیاں دینے کے سوا کچھ نہیں ہے ۔ جو سراسر ظلم زیادتی ہے ۔ اس موقع پر ڈپٹی آرگنا?زر ڈاکٹر محمد یونس میروانی نے کہا کہ حکمران گوادر پر بیرون یلغار کو آباد کرنا چاہتے ہیں جبکہ مقامی آباد کو گوادر سے بیدخل کرنا چاہتے ہیں جس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

گوادر ہم سے ہے اور ہم گوادر سے ہیں۔ پسنی کی ماہی گیر بستیوں کو ان کی موروثی املاک سے بیدخل کرنا ان کے ساتھ زیادتی ہوگی۔ جس پر کسی صورت خاموش ہوکر نہیں بیٹھیں گے ۔ عوام کو چاہیئے کہ وہ بلوچ عوامی موومنٹ کی مخلص قیادت کے وژن اور مشن پر اعتماد کرتے ہوئے پارٹی میں شمولیت اختیار کریں اور قومی وسا?ل کے لیے عملی جدوجہد میں اپنا کردار اداکریں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ عوامی موومنٹ ہی ساحل ووسا?ل، حق حاکمیت، قومی حق خودارادیت، صوبا?ی خودمختاری اور محنت کشوں کے حقوق کی علمبردار حقیقی جماعت ہے ۔ جو سامراجی مفادات کے خلاف برسرپیکار ہے ۔ BAM پاکستان کے فریم ورک رہتے ہو?ے بلوچستان کے حقیقی مسا?ل کا تدارک چاہتی ہے ۔ BAM کی قیادت پڑھے لکھے اور پروفیشنل نوجوانوں پر مشتمل ہے جو حقیقی مسا?ل کو اجاگر کرنے میں اپنی تمام تر صلاحیتیں بروکار لائے ۔ اہل بلوچستان کوچاہیے کہ وہ ملکی و قومی مفادات میں اپنا کلیدی کردار ادا کرنے کے لیے BAM میں شمولیت اختیار کریں۔

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں