حکومتی اجازت کے بغیر اسکولز کھولنے پر اسپیشل مجسٹریٹ حب کی جانب سے صنعتی شہر حب میں ایک نجی اسکول کو سیل کردیا

اسکول سیل کرنے کے خلاف پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن لسبیلہ کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر حب کے آفس کے سامنے احتجاج ،سخت نعرہ بازی

جمعرات 4 جون 2020 00:17

لسبیلہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2020ء) حکومتی اجازت کے بغیر اسکولز کھولنے پر اسپیشل مجسٹریٹ حب کی جانب سے صنعتی شہر حب میں ایک نجی اسکول کو سیل کردیا اسکول سیل کرنے کے خلاف پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن لسبیلہ کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر حب کے آفس کے سامنے احتجاج سخت نعرہ بازی،بدھ کے روز صنعتی شہر حب میں صوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں بغیر اجازت کے اسکول کھولنے پر اسپیشل مجسٹریٹ حب کی جانب سے نجی اسکول کو سیل کرنے کے خلاف پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن لسبیلہ کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر حب کے آفس کے سامنے احتجاج شدید نعرہ بازی احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن لسبیلہ کے صدر نواز علی برفت ایڈوکیٹ و دیگر نے کہا کہ حب میں نجی اسکولز کو سیل کرنا صوبائی حکومت کی تعلیم دشمن پالیسی ہے آئین پاکستان میں بنیادی تعلیم حکومت کی ذمہ داری ہے مگر حکومت خود تعلیم فراہم کرنے میں ناکام ہے ہم حکومت کے معاون ہوکر تعلیم فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں مگر افسوس نجی تعلیمی اداروں کو تعلیم کی فراہمی سے روکا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے حکومت کو بتایا تھا کہ ہمیں اسکولز کھولنے کی اجازت دی جائے کچھ جواب نہ ملا پھر ہم نے پریس کانفرنس کرکے اسکولز کھولنے کا اعلان لیکن تب بھی حکومت کی جانب سے ہمیں کوئی مثبت جواب نہیں ملا مجبور ہوکر ہم نے اسکولز کھولے تو اب حکومت نے نجی اسکول کو سیل کرکے ثابت کردیا کہ وہ شہریوں کو تعلیم کی فراہمی میں کتنا مخلص ہی.انہوں نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ موجودہ حکمران اور آفیسران نالائق ہیں انکو کچھ سمجھ نہیں ہے حب میں جب اسپیشل مجسٹریٹ اسکول سیل کرنے آتا ہے تو اسکے پاس کوئی تحریری حکم نامہ موجود نہیں پوچھنے پر بتاتے ہیں انکو اعلی حکام کی جانب سے زبانی حکم دیا گیا ہے یہ کہاں کا قانون ہے کہ ایک حکومت کے احکامات صرف زبانی ہوتے ہیں کوئی تحریر حکم نامے کی ضرورت نہیں پڑرہی ہی.

نواز علی برفت نے کہا کہ نجی اسکولوں سے جہاں کافی سارے بچے علم کی شمع سے مستفید ہورہے ہیں وہی ان اسکولوں سے سینکڑوں لوگوں کا روزگار وابسطہ ہے ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف سمیت مالکان اور رکشہ اور ویگن ڈرائیورز کے گھروں کا چولہ انہی نجی اسکولوں سے جلتا ہے صوبائی حکومت نجی اسکولز کو بند کرکے نہ صرف معصوم بچوں کے مستقبل کو تاریک کررہی ہے بلکہ سینکڑوں لوگوں کو بے روزگار کررہی ہی.

انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے آپ تعلیم نہیں کاروبار کررہے ہو اگر یہ بات ہے تو بھی حکومت نے ایس او پیز پر عمل درآمد کے شرط پر تمام کاروبار. مارکیٹیں ہوٹل کھول دئیے ہیں تو نجی اسکولز کو انہی ایس او پیز پر عمل درآمد کی شرط پر اجازت کیوں نہیں دی جارہی ہی. احتجاج کرنے والوں نے آج کے دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر آج نجی اسکولز کو کھولنے کی اجازت نہ دی گئی تو ہم حب کے گلیوں اور سڑکوں پر کلاسیں لگاکر بچوں کو پڑھانا شروع کردینگے ہم اب کسی صورت اسکول بند نہیں کرسکتے�

(جاری ہے)

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں