ملک میں کمرتوڑ مہنگائی بے روزگاری ،بدامنی اور گیس بحران کے خلاف پی ڈی ایم کی مرکزی کال پر احتجاجی ریلی

موجودہ نااہل حکومت نے تبدیلی کا نعرہ لگا عوام کے منہ سے نوالہ چھین لیا ہے ، ریلی سے رہنمائوں کا خطاب

ہفتہ 23 اکتوبر 2021 00:06

لسبیلہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2021ء) ملک میں کمرتوڑ مہنگائی بے روزگاری ،بدامنی اور گیس بحران کے خلاف PDMکے مرکزی کال پر بلوچستان کے دیگر علاقوں کی طرح کراچی سے ملحقہ بلوچستان کے صنعتی شہر حب میں بھی PMDلسبیلہ کی جانب سے حکومت کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی اور لسبیلہ پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا احتجاجی ریلی میں PDMمیں شامل سیاسی ومذہی جماعتیں جمعیت علماء اسلام لسبیلہ ،پاکستان مسلم لیگ (ن) لسبیلہ ،بلوچستان نیشنل پارٹی لسبیلہ ،نیشنل پارٹی لسبیلہ اور ذیلی شاخوں جمعیت طلباء اسلام ،بی ایس او کے کارکنوں سمیت شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ریلی لسبیلہ پریس کلب کے سامنے برآمد ہوا ریلی کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں پارٹی جھنڈے اور بینزز اٹھا رکھے تھے جن پر ملک بھر میں بڑھتی کمر توڑ مہنگائی ،بے روزگار ی ،بد امنی اور گیس بحران سمیت حکومت کے خلاف تحریر تھے ریلی کے شرکاء نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کا گشت کیا اور گونیازی گو کے نعرے بازی کی ریلی مینRCDشاہراہ شاہراہ سے ہوتا عدالت روڈ پر اختتام پذیر ہوئی جہاں پر مظاہرین سے جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیر مولانا غلام قادر قاسمی ،نیشنل پارٹی لسبیلہ کے صدر عبدالغنی رند ،بلوچستان نیشنل پارٹی لسبیلہ کے صدر بیرسٹر جہانزیب رونجھو ،جے یو آئی لسبیلہ کے سیکرٹری جنرل مولوی یعقوب ساسولی ،تحصیل حب کے امیر مولانا شاہ محمد صدیقی ،مسلم لیگ(ن) قلات ڈویڑن کے صدر جمیل احمد شاہوانی ،بی این پی لسبیلہ کے سینئر نائب صدرعبدالجمیل گچکی ،بی این پی کے رہنماء سردار اسلم میروانی ،نیشنل پارٹی تحصیل حب کے صدر روشن علی جتوئی ،جے یو آئی کے رہنماء مفتی عبدالولی و دیگر نے خطاب کر تے ہوئے کہاکہ موجودہ نااہل حکومت نے تبدیلی کا نعرہ لگا عوام کے منہ سے نوالہ چھین لیا ہے کرپشن کے خلاف دعوے کرنے والوں نے کرپٹ لوگوں کو اپنے وزیر اور مشیر رکھے ہوئے ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ اگر کوئی کہے کہ ہمارے ان جلسوں اور مظاہروں سے کچھ نہیں ہونے والا تو یہ انکی غلط فہمی ہے کیونکہ ظلم کے خلاف آواز اٹھانا چاہیے اگر کوئی مظلوم کہے کہ ظالم طاقتور ہے اسکے خلاف آواز اٹھانے سے کچھ نہیں ہوگا تو اس مظلوم سے بڑا بے وقوف کوئی نہیں ہے انھوں نے کہا کہ ہم ڈھنکے کی چوٹ سے کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی تم سدھر جا تم اس شکل میں اپوزیشن میں ہو نہ ہی حکومت میں ہو دو کشتیوں میں سوار ہو ہم آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم اس پی ڈی ایم کو تھوڑنے کی سازش میں شامل پیپلز پارٹی کو ختم کرکے چھوڑینگی. انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کو تھوڑنے کی سازش کررہی ہے اس لیے ہم عوام کو بتانا چاہتے ہیں کہ یہ عمران خان کے ساتھ ساتھ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو بھی چور ہیں تو کیا عوام ان چوروں کے ساتھ ہے یا پی ڈی ایم کے ساتھ ہے جسکا لیڈر مولانا فضل الرحمن ہیںانہوں نے کہا کہ ہم عوام سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ وہ مہنگائی پر رو رہے ہیں بدامنی پر رو رہے ہیں بیروزگاری پر رو رہے ہیں فیکٹریوں میں روزگار نہ ملنے پر رو رہے ہیں پھر ایسے حکمرانوں کو ووٹ دیتے ہو ہم پی ڈی ایم کی قیادت مولانا فضل الرحمن سردار اخترجان مینگل اور شہباز شریف سمیت دیگر کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے یہ تحریک شروع کی لیکن مسلم لیگ ن سے تھوڑا ڈر ہے کیونکہ چور کی داڑھی میں تنکہ ہے کوئی ناراض ہو یا راضی ہو لیکن حقیقت یہ ہے کہ مسلم لیگ ن والوں آپ یہاں ہم مولویوں کو کھلونا بنا کر آگے جاکر ان سے یاری دوستی نبھاتے ہو ابھی بلوچستان اور بلوچ کے لیے آواز اٹھاتے ہو الیکشن کے وقت ڈالر کے پیچھے جاتے ہو اس وقت نہ بلوچستانی بنتے ہو نہ ہی بلوچ کے لیے آواز اٹھاتے ہو مقررین نے مزید کہا کہ ملک کو نااہل کرپٹ اور ناتجربہ کار کے حوالے کردیا گیا ہے جس نے ملک کو مہنگائی کی دلدل میں دھکیل دیا ہے طوفان برپا مہنگائی عوام کی کمر ہی توڑ دی ہے غریب محنت کش طبقہ ایک وقت کی روٹی کھانے کو ترس رہے ہیں موجودہ حکومت کی نااہلی کے باعث آئے روز پیٹرولیم مصنوعات سمیت اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں اور پیٹرولیم مصنوعات اور اشیاء خوردونوش کی قیمتوںمیں اضافہ ہونے کے باعث غریب اور محنت کش طبقہ سمیت سفید پوش لوگوں کو بھی پریشانی ومشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انھوں نے کہاکہ عمران خان نے حکومت کرنے سے قبل مہنگائی کو کنٹرول کرنے لوگوں کو روزگار دینے سمیت ملک کو بہتر سمت کی طرف لے جانے کیلئے بلند و بانگ دعوئے تو کئے تھے لیکن جب انہیں حکومت دیا تو وہ اپنے تمام وعدوں پر وفا کرنے میں مکمل ناکام دکھائی دے رہے ہیں نہ ملک میں مہنگائی کم ہو ئی نہ ہی بے روزگاری میںکمی آئی ہے اور نہ ہی بدامنی کے واقعات میں کمی آئی بلکہ ان میں تسلسل سے اضافہ ہو رہا ہے موجودہ حکومت نے ملکی معشیت کو IMFکے حوالے کردیا گیا کیونکہ موجودہ حکمران چور اور ظالم ہیں محنت کشوں اور غریبوں کا دشمن ہیں ملک میں اسقدر مہنگائی ہے کہ غریب مزید غریب تر بن رہا ہے جبکہ سفید پوش بھی ایک وقت کا کھانا بہ مشکل سے کھا رہے ہیں مقررین نے مزیدکیا کہ عمران خان نے خود کہتے تھے کہ اگر ملک میں مہنگائی ہو تو سمجھ لینا چاہئے ملک کے حکمران چور ہیں جس طرح سے موجودہ دور حکومت میں مہنگائی ہو ئی ہے اس سے ثابت ہو تا ہے کہ ملک کا وزیر اعظم ہی چور ہے اور موجودہ حکومت ایک مافیا اور چوروں کا ایک ٹولہ ہے جو ملک کو بیدری سے لوٹ کر کھا رہے ہیں اور ان کی کرپشن کی وجہ سے عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں انھوں نے مزید کہاکہ PDMعوام کو سلیکٹڈ اور نااہل حکمرانوں سے چھٹکارہ دلانے کیلئے سڑکوں پر نکلی ہے کیونکہ حکمرانی کرنا ان کی باس کی بات نہیں ہے موجودہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے اور عوام حکومت کو بددعائیں دے رہے ہیں مہنگائی اور بے روزگاری کے باعث شہری خودکیشاں کر رہے ہیں کیونکہ ایک طرف مہنگائی وبیروزگاری ہے تو دوسری جانب لوگوں سے انکا ذریعہ معاش بھی چھینا جارہا ہے انھوں نے کہاکہ نااہل حکمران یہ کہتے ہیں مہنگائی بین الااقوامی ہے بیرون ممالک میں بھی مہنگائی ہے سعودیہ عربیہ بھی مہنگائی ہے لیکن ہم ان نااہل حکمرانوں سے کہتے ہیں کہ اگر مہنگائی بین الااقوامی ہے اور سعودیہ عربیہ میں بھی مہنگائی ہے تو وہاں کے محنت کشوں کی اجرت بھی پاکستانی محنت کشوں سے بہت زیادہ ہے جبکہ یہاں کے محنت کشوں کی اجرت پانچ سو روپے انھوں نے کہاکہ ناتجربہ کار حکمرانوں کی نااہلی کے وجہ سے آج ڈالر اونچی اٴْڑان پر ہے 174تک پہنچ چکا ہے جبکہ پاکستانی روپے کی قدر گرتی جاری ہے اگر ملک میں اسی طرح سے مہنگائی بیروزگاری کا سلسلہ چلتا رہا تو ملک تباہی کے دہانے کو پہنچ جائے گا مقررین نے صنعتی شہر حب کے امن وامان کی صوتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حب شہر میں بدامنی چوری ڈکیتی کی واقعات میں روز بروز اضافہ ہو تی جارہی ہے شہر میں نہ تو تاجر محفوظ ہیں او ر نہ ہی عوام محفوظ ہیں چوری ڈکیتی کی وارداتیں معمول بن گئیں ہیں حب پولیس چوری ڈکیتی کی وارداتوں پر قابو پانے میں مکمل ناکام دکھائی دے رہا ہے ایک ہی ہفتے میں حب شہر میں تاجروں سمیت دیگر شہری لوٹ چکے ہیں جبکہ حب پولیس اپنی بھتہ خوری میں مصروف دکھائی دے رہا ہے تاجر وں سمیت عام شہری عدم تحفظ کا شکار ہیں کسی کی جان ومال محفوظ نہیں رہے�

(جاری ہے)

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں