لسبیلہ میں تعلیمی سہولیات کا فقدان اور تعلیمی نظام نہایت ہی مخدوش حالت میں موجود ہے،لائبریری نہ ہونے کے باعث ہزاروں طالبعلموں کی تعلیمی کیرئیر متاثر ہو چکی ہے ،عارف بلوچ

اتوار 3 جولائی 2022 21:51

․لسبیلہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2022ء) حب میں نئی لائبری کے قیام اور حب لائبری موومنٹ مہم چلانے کے حوالے سے گزشتہ روز بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام لسبیلہ پریس کلب حب کے سامنے ایک پٴْر امن ریلی برآمد ہوئی ریلی میں طلباء وطالبات ،وکلاء ،اساتذہ ،سمیت مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے شہریوں اور نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ریلی کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینر اٹھا کر کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کا گشت کیا اور تعلیم دشمنی پالیسی بند کرو اور حب میں لائبری کے قیام کے حق میں نعرے لگاتے رہے ریلی مین آر سی ڈ ی شاہراہ سے ہوتا ہوا موندرہ پہنچ کر ریلی کے شرکاء نے احتجاجی دھرنا دیا اور طلباء طالبات میں اپنے ہاتھوں میں کتابیں تھام کر اسٹیڈی شروع کردی دھرنے کے سبب مینRCDشاہراہ پر ٹریفک ہونے کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں بعدازاں ریلی دوبارہ لسبیلہ پریس کلب پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی اس موقع پر ریلی کے شرکاء سے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری عارف بلوچ ،ڈائریکٹر SITچنگیز بلوچ ،BSACکے مرکزی کمیٹی کے ممبر اعجاز بابا ،حب زونل کے صدر احسان بلوچ ،سوشل ورکر عبداللہ بلوچ ،قندیل بلوچ ،لسبیلہ اسٹوڈنٹس سوسائٹی خے جنرل سیکرٹری آفاق رونجھو و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حب کی آبادی تیزی سے بڑھتی جارہی ہے اس وقت حب کی آباد 7 لاکھ سے زائد ہے اور حب ایک ضلع بنے جارہا ہے لیکن آج بھی لسبیلہ ضلع بھر میں تعلیمی سہولیات کا فقدان اور تعلیمی نظام نہایت ہی مخدوش حالت میں موجود ہے ایک ایسے وقت میں جہاں دنیا جدیدیت کی جانب گامزن ہے اور تعلیم ایجاد کی نئی راہیں کھول رہی ہے وہیں حب بلوچستان کے دیگر اضلاع کی طرح تعلیمی زبوں حالی کا شکار ہے انھوں نے کہاکہ ایک ایسے وقت میں جہاں تعلیمی ادارے معیاری تعلیم میسر کرنے سے قاصر ہیں وہیں اپنی مدد آپ کے تحت تعلیم حاصل کرنے کے دروازے بھی بند کیے جا چکے ہیں۔

(جاری ہے)

جس کی واضح مثال کئی لاکھ آبادی پر مشتمل پرحب میں لائبریری کا قیام عمل میں نہ لانا ہے لائبریری نہ ہونے کے باعث ہزاروں طالبعلموں کی تعلیمی کیرئیر متاثر ہو چکے ہیں مقررین نے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے عہدیداران واراکین سمیت ریلی میں شامل طلباء وطالبات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ طلباء وطالبات سمیت دیگر مختلف مکاتب سے تعلق رکھنے والے افراد نے حب میں لائبری کے قیام اور پبلک لائبری میں سہولیات کے فقدان کے خلاف ریلی نکال کر ثابت کردیا ہے کہ وہ علم کے حصول کیلئے کوشاں ہیں اور علم کیلئے اپنی جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں انھوں نے کہاکہ حب میں جو پبلک لائبری قائم ہے ایک تو وہ شہر ی آبادی کے درمیان ہے تو دوسری جانب اس میں اتنی جگہ نہیں ہے کہ طلباء لائبری میں کتابوں کا مطالعہ کرسکیں کیونکہ حب میں طلباء وطالبات کی تعداد 800سے بھی زائد ہے جو لائبریوں کا رخ کر لیتے ہیں جبکہ حب پبلک لائبری میں اتنی تعداد طلباء وطالبات کی گنجائش ہی نہیں ہے حکومت بلوچستان کو چاہئے کہ وہ حب میں ڈیجیٹل لائبری کا قیام عمل میں لائیں جس میں مردوں کے الگ اور خواتین کیلئے الگ سسٹم رکھا جائے لائبری اتنی بڑی ہونے چاہیں جس میں کم ازکم بیک وقت پانچ سے چھ سو طلباء وطالبات کی گنجائش موجودہو انھوں نے کہاکہ حب کی آبادی تیزی سے بڑھتی جارہی ہے اس تناسب لائبریوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے ہر پانچ ہزار آباد والی جگہ پر ایک لائبری تعمیر کرنے ضرورت ہے حب میں کم وبیش 35لائبریوں کی ضرورت ہے اگر حکومت اتنی تعداد میں لائبری تعمیر کرسکتی تو کم ازکم حب میں 10لائبری تعمیر کریں جس سے یہاں کے طلبائ وطالبات مستفید ہو سکیں انھوں نے کہاکہ ہمارے لیڈر شپ کی نااہلی کے باعث حب لائبری سے محروم ہے جو لائبری موجود ہے اس میں سہولیات کا فقدان ہے حب میں لائبری کے قیام کے حوالے سے بیساک نے جس آگاہی مہم کا آغاز کیا ہے وہ خوش آئند اقدام ہے اسے مزید جاری رکھنے کی ضرورت ہے انھوں نے کہاکہ دنیا میں وہ اقوام تاریخ رکھتے ہیں جو اپنی تعلیم پر کمپرومائز نہیں کرتے اپنی زبان وثقافت کے مطابق چل رہے ہیں حالانکہ 21ویں صدی میں ہم سب نے ٹیکنالوجی کیلئے مہم چلانا چاہئے لیکن لائبری کے قیام کے حوالے سے مہم چلارہے ہیں ایک سازش کے تحت یہاں کے طالب علموں کو تعلیم و کتابوں سے دور رکھا جارہا ہے کیونکہ لوگوں کو تعلیم سے محروم کرنا قتل کے برابرسازش ہے انھوں نے حکومت وقت سے اپیل کی ہے کہ انکے مطالبات کو سنجیدہ لیتے ہوئے جلد از جلد لائبریری کا قیام عمل میں لایا جائے اگر حکومت اس حوالے سے سنجیدہ اقدام نہیں لیتی تو تنظیم تحریک کو آگے لے جاتے ہوئے احتجاجی عمل میں مزید شدت لائے گی۔

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں