لیاقت پور، 15شوگر ملز کی منتقلی کا فیصلہ پر گنے کے کاشتکاروں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی

جمعہ 15 ستمبر 2017 18:34

لیاقت پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 ستمبر2017ء) 15شوگر ملز کی منتقلی کا فیصلہ پر گنے کے کاشتکاروں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی اگر شوگر ملز نہ چلائی گئیں تو کسانوں کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑے گا. سپریم کورٹ آف پاکستان سے شوگر ملز چلانے کا مطالبہ. اس سلسلے میں گنے کے کاشتکاروں چوہدری لیاقت علی, چوہدری صلاح الدین کھرل,چوہدری اکبر جہا نگیر، نصراللہ خان بلوچ, سارنگ علی, مہر محمد عابد, مہر غلام ربانی, چوہدری عبدالحمید, حاجی اعظم چٹھہ, ارشاد خان چانڈیہ, محمد اجمل, حاجی محمد مکی, مشتاق احمد بھٹہ, منیر وڑائچ, فیاض خان چانڈیہ, حبیب الرحمن, چوہدری رحمت اللہ, رانا ایاز, حاجی ذوالفقار, راو محمد فاروق اور عاشق خان بختیاری سمیت سینکڑوں کاشتکاروں جو کہ دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے تھے انہوں نے المیزان ٹاون میں ایک مشاورتی اجلاس کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاکھوں ایکڑ رقبے پر گنے کی فصل کاشت کی ہوئی ہے اور اب جبکہ فصل تیاری کے مراحل میں ہے تو اس وقت شوگر ملوں کو واپس اپنے مقام پر واپس منتقل کرنے کا فیصلہ آنے پر ہم تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں.

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال بھی شوگر ملیں دوران سیزن بند ہونے سے ہمیں کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تھا. انہوں نے کہا کہ شوگر ملوں کے قیام کی وجہ سے ہی ہم نے گنا کاست کیا تھا اور اب ہم اپنا گنا کہاں لے کر جائیں. کاشتکاروں نے کہا کہ گزشتہ سال ہزاروں ایکڑ گنے کا خریدار نہ ہونے کی وجہ سے ہم نے گنے کی فصل کو آگ لگا دی تھی. انہوں نے کہا کہ اب ہم میں اتنی سکت نہیں کہ اپنا گنے کی فصل کو تباہ ہوتا ہوا دیکھیں. کاشتکاروں نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ شوگر ملوں کی منتقلی پر نزر ثانی کر کے کاشتکاروں کو تباہی سے بچایا جائے�

(جاری ہے)

لیاقت پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں