سابق وزیر خارجہ صدیق خان کانجو کی بیسویں برسی نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ ان کے آبائی علاقے علی پور کانجو میں منائی گئی

28 جولائی 2001 کو کہروڑپکا میں سابق وزیر خارجہ اور ان کے ساتھ میجر اسلم خان جوئیہ کو الیکشن مہم کے دوران گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا تھا

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 28 جولائی 2021 13:18

سابق وزیر خارجہ صدیق خان کانجو کی بیسویں برسی نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ ان کے آبائی علاقے علی پور کانجو میں منائی گئی
لودھراں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جولائی 2021ء،نمائندہ خصوصی،محبوب اسلم)   28 جولائی 2001  لودھراں کی عوام پر اس وقت قہر بن کر ٹوٹا جب یہ خبر نشر ہوئی کے سابق وزیر خارجہ صدیق خان کانجو کو نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر شہید کردیا محمد صدیق خان کانجو مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور پارٹی کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے ممبر تھے مسلم لیگ ن کے فیصلہ ساز کی قیادت میں بھی شامل تھے  لودھراں کی واحد شخصیت تھے جنہوں نے دو مرتبہ صوبائی وزارت ملی تعلیم،اطلاعات جیسے اہم قلمدان ان کے پاس رہے امین خان کانجو کے اکلوتے فرزند محمد صدیق خان کانجو 1977 میں صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے امیدوار بنے تو ان کا سیاسی تعارف ہوا 1985 کے الیکشن میں صدیق خان کانجو نہ صرف خود  قومی اسمبلی کی نشست سے کامیاب ہوئے بلکہ پورے پینل کو بھی کامیاب کروایا 1991 میں تحصیل لودھراں کو ضلع کا درجہ دلوایا وزیر خارجہ کی حیثیت سے صدیق خان کانجو شہید نے بے شمار غیر ملکی دورے کیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے علاوہ کئی عالمی رہنماؤں سے بھی ملاقات کیں انہوں نے بطور وزیر خارجہ قومی کشمیر پالیسی پر پاکستان کا موقف ہمیشہ دو ٹوک انداز میں پیش کیا 2001 میں نئے بلدیاتی نظام کے تحت الیکشن کی مہم کے دوران صدیق خان کانجو جب غوثیہ چوک پہنچے تو سفاک ملزمان نے اچانک حملہ کر دیا 28 جولائی 2001 کو دوپہر کے وقت گولیاں مار کر سابق وزیر خارجہ اور ان کے ساتھی ایم پی اے میجر اسلم خان جوئیہ کو شہید کر دیا گیا اور یوں ضلع لودھراں سوگ میں ڈوب گیا صدیق خان کانجو کے بعد ضلع لودھراں کی سیاست میں ان کے فرزند نوجوان عبدالرحمن کانجو آگے بڑھے اور اپنے والد کے ساتھیوں کے قافلے کو لے کر آگے چلے 2005 میں بلدیاتی الیکشن میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی 2013 اور 2018 کے جنرل الیکشن میں اپنے پینل کے ساتھ کامیاب ہوچکے ہیں اور وفاقی وزیر اوورسیز کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں  عبدالرحمن کانجو اپنے والد سابق وزیر خارجہ صدیق خان کانجو شہید کی طرح مسلم لیگ ن اور میاں محمد نواز شریف میاں محمد شہباز شریف کے قریبی ساتھیوں میں سے ہیں اب وہ ممبر نیشنل اسمبلی کے علاوہ مسلم لیگ ن ملتان ڈویژن کے صدر بھی ہیں لودھراں میں شہید کانجو گروپ پر آج بھی عوام کا مکمل اعتماد ہے عبدالرحمان کانجو اپنے والد کی طرح عوامی مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے ضلع لودھراں کی قیادت کر رہے ہیں۔

لودھراں میں شائع ہونے والی مزید خبریں