لورالائی کے تمام سیاسی پارٹیوں ،انجمن تاجران دکانداران اور پراپرٹی مالکان کا مشترکہ اجلاس

پیر 14 اکتوبر 2019 17:50

لورالائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2019ء) لورالائی کے تمام سیاسی پارٹیوں ،انجمن تاجران دکانداران اور پراپرٹی مالکان کا مشترکہ اجلاس زیر صدارت انجمن تاجران رجسٹرڈ حاجی یعقو ب شاہ کاکڑ منعقد ہوا جس میں جمعیت علماء اسلام(ف) ،پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی ،جماعت اسلامی ،شمس حمزہ زئی فائونڈیشن ،تحریک نوجوانان پاکستان ،کاکڑ جمہوری پارٹی، جمعیت علماء اسلام (نظریاتی)اولسی خدمت کمیٹی ناصران ،پراپرٹی مالکان اور دکانداران نے کثیر تعداد میں شرکت کی اجلاس میں صوبائی حکومت کی جانب سے لورالائی میں پراپرٹی سروے اور لورالائی کو پراپرٹی ٹیکس میں شامل کرنے کے معاملے پر تفصیلی غور وخوض ہوا اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ چونکہ لورالائی ایک قبائلی علاقہ ہے اور (FBR)ایف بی آر نے 20ویں ترمیم کے تحت اور اپنے ایک حکمنامہ کے تحت نمبر ایس آو، آر 1213 (1)2018 بمورخہ 15اکتوبر 2018کے تحت بلوچستان کے قبائلی علاقے بشمول لورالائی کو ایسے تمام ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا ہے اور 2023ء تک بلوچستان کے تمام قبائلی علاقے کو تمام ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے اور قبائلی علاقوں پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جائیگا لیکن دوسری جانب بلوچستان کے صوبائی حکومت نے بلوچستان اور بشمول بلوچستان کے قبائلی علاقوں کے عوام کو مراعات دینے ،روزگار دینے اور کاروباری زندگی کو بہتر بنانے کے بجائے اور ذرائع معاش کو بہتر بنانے کی بجائے ان پر زندگی تنک کرنے اور وسائل ہڑپ کرنے کے فیصلے کئے گئے اور ایسے ٹیکس کو لاگو کرنے سے غریب عوام اور ملازم پیشہ افراد کی زندگی بھی تباہ وبرباد ہوجائیگی بے روزگاری بڑھیگی کاروبارختم ہوجائیگی اور ملک وصوبے میں امن و امان اور بیروزگاری کی وجہ سے زندگی جینا مشکل ہوجائیگی جس کے ہم مذمت کرتے ہیں اور اس سلسلے میں قبائلی علاقوں اور عوام کی عزت نفس اور تقدس کے تحفظ کے لیے ان کے ساتھ ہے اور کسی بھی صورت میں ہم پراپرٹی ٹیکس کو لاگو نہیں کرنے دینگے لہذا حکومت فوری طور پراپرٹی ٹیکس کے لیے سروے کو ختم کردیا جائیں اور غریب عوام اور ملازم پیشہ و طبقہ اور دکانداران کو مراعات دی جائیں اگر آج پراپرٹی ٹیکس لاگو کیا گیا تو کل زرعی ٹیکس،تعلیم ٹیکس اور دیگر ٹیکس بھی لاگو ہوجائینگے جس سے قبائلی علاقوں کا تقدس بھی پامال ہوجائینگے اور حکومت اپنی کرپشن اور نااہلی چھپانے اور دیگر ذرائع پیدا نہ کرنے کی متبادل پراپرٹی ٹیکس ہے جوکہ ایک عظیم ظلم ہے اگر حکومت نے فوری طور پر یہ سروے ختم نہ کئے گئے اور ٹیکس واپس نہ لیا گیا تو لورالائی کے تمام سیاسی پارٹیز ،انجمن تاجران دکانداران اور دیگر طبقات کے ساتھ ملکر شدید احتجاج کرینگے اور تحریک چلائینگے پراپرٹی مالکان ،دکانداران اور عوام بھی اس سروے سے بائیکاٹ کریں بروز منگل 15-10-2019بوقت 3بجے سہ پہر پر جمعیت علماء اسلام کے ضلعی دفتر میں تمام سیاسی پارٹیوں ،انجمن تاجران اور پراپرٹی مالکان کا اہم اجلاس ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔

لورالائی میں شائع ہونے والی مزید خبریں