لورالائی انصاف پینل کا ٹیچنگ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی جانب سے ڈیوٹیاں نہ کرنے اور دیگر مسائل کے حل کے لئے احتجاج ،کوئٹہ لورلائی شاہراہ بند کردی

پیر 6 جولائی 2020 23:51

لورالائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جولائی2020ء) لورالائی انصاف پینل کی جانب سے لورالائی ٹیچنگ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی جانب سے ڈیوٹیاں نہ دینے کی وجہ سے ہلاکتوں اور اورہسپتال میں دیگر سہولیات کے فقدان اور شہر میں پینے کے پانی کافقدان اور دیگر مسائل کے حل کے لئے لورالائی کوئٹہ نیشنل ہائی وے روڈ بمقام لونی آبادہر قسم کی ٹریفک کے لئے بلاک کر دیا صرف مریضوں کو لے جانے والی گاڑیوں اور ایمبولینسوں کو جانے کی اجازت تھی دوران ہڑتال دونوں اطراف سے سینکڑوں بڑی چھوٹی گاڑیاں پھنس گئیں جسکی وجہ سے مسافروں کو تپتی دھوپ میں سخت مشکلات سے دو چار ہونا پڑا روڈ سات گھنٹے بلاک رہا اس موقع پر پولیس اور لیویز کی بھاری نفری موجود تھی پولیس اورانتظامیہ کی جانب سے بار بار مذاکرات ناکام رہے بعد میں ایک چار رکنی کمیٹی بنائی گئی جس میں سینئر صحافی حاجی پیر محمد کاکڑ،ثنااللہ ملازئی،طاہر خان باتوزئی،اور ہسپتال میں ڈاکٹروں کی غفلت سے جانبحق ہونے والے مطیع اللہ کے والدنواب خان شامل تھے نے کمشنر ژوب ڈویژن،ڈپٹی کمشنر لورالائی ،تحصیلدار بوری ثنااللہ لونی ،رسالدار لیویز عبدالجبار اتمانخیل سے ذیل مطالبات پر مذاکرات کئے جسمیںمطیع اللہ کے ورثا کو امداد کے لئیے پی ڈی ایم اے کوئٹہ کو لکھنے ہسپتال کے تمام ملازمین کو بائیو میٹرک کے ذریعے حاضر بنایا جائے گاکچھ فیڈر کو روزانہ 8 گھنٹے بجلی فراہم کرنے کے لئیے واپڈا سے میٹنگ کر کے مسلہ حل کیا جائیگا17 جون کومطیع اللہ کے قتل میں ملوث ہسپتال کے عملے کے خلاف ایف آئی آر درج کرئے گی تاکی انکے خلاف کاروائی ہو سکے گائنی وارڈ میںالٹراساونڈسسٹم نصب کیا جائیگا،شہر میں پینے کے پانی کی تقسیم کے سلسلے میںڈپٹی کمشنرلورالائی ایک واضع طریقہ کار بنایا جائے گا تاکہ عوام کو یکساں پانی مل سکے ہسپتال میں آئندہ ایکسپائر ادویات تلف کرنے کے لئیے طریقہ ہو گا اورمیڈیا کے سامنے ایکسپائر اشیاء تلف کی جائیں گی اور کوئی بھی سرکاری ڈاکٹر صبح کے اوقات میںکلینک نہیں چلائے گا یہ معاہدہ تحریری طور پر دے دیا گیاجس کے بعد روڈ کھول دیا گیا اس دوران انصاف پینل کے اسفندیار کاکڑ نے کہاکہ اگر ہمارے مسائل ایک ہفتہ میں حل نہ ہوئے تو دوبارہ احتجاج ہو گاجسمیں پہیہ جام شٹرڈاون اور دھرنا بھی شامل ہو گا۔

لورالائی میں شائع ہونے والی مزید خبریں