کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیرالاسلام کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس

ملاکنڈ ڈویژن میں غیر قانونی مائننگ اور دریائے سوات کے قدرتی بہاؤ اور خوبصورتی کی بحالی کے لئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ

بدھ 10 فروری 2021 23:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 فروری2021ء) کمشنر مالاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام کی زیر صدارت ڈویژن میں غیر قانونی مائننگ کی روک تھام اور دریائے سوات کے قدرتی بہاؤ کو درپیش مشکلات کابغور جائزہ لینے کے لئے اہم اجلاس کمشنر آفس سیدو شریف میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنرز، مائنز اینڈ منرل ڈیپارٹمنٹ اور انوارمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کیافسران شریک ہوئے۔

اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن میں غیرقانونی مائننگ کی روک تھام کے لیے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور مائیننگ سیکٹر کو اصولوں کے مطابق ڈھالنے کے لیے تجاویز پیش کی گئیں۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کمشنر مالاکنڈ ڈویژن سید ظہیر اسلام کا کہنا تھا کہ متعلقہ ڈپٹی کمشنرزاضلاع میں غیر قانونی مائیننگ سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کریں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ دریائے سوات کے اندرونی حصے اور فلڈ پلین ایریاز میں کھدائی اور تعمیری میٹریل نکالنے کے لئے اصولوں پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔

غیرقانونی کرشنگ کے حوالے سے جائزہ لیتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام کا کہنا تھا کہ غیر قانونی کرشنگ پلانٹس کے خلاف کارروائی مزید تیز کی جائے۔ اجلاس میں تفصیلات بتاتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سوات کا کہنا تھا کہ اب تک 23 کرش پلانٹس سیل اور دو لاکھ سے زیادہ جرمانے عائد کئے گئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر ملاکنڈ کا کہنا تھا کہ ملاکنڈ ضلع میں 14 پلانٹس سیل کیے جا چکے ہیں۔

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام کا کہنا تھا کہ مائیننگ بلاکس کی نشاندہی قوانین کے عین مطابق ہونی چاہیے اور اس سلسلے میں اخبار میں اشتہار دے کر عوام پر واضح کیا جائے۔دریائے سوات پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے کمشنر مالاکنڈ ڈویژن کا کہنا تھا کہ دریائے سوات ضلع کی پہچان ہے اور اس کے قدرتی حسن کو اصل صورت میں بحال کریں گے اور اس ضمن میں اقدامات مزید تیز کرنے ہوں گے۔

اجلاس میں سینئر انجینئر ایریگیشن کا تفصیلات بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ دریائے سوات پر 99 مختلف مقامات پر تجاوزات ختم کی جاچکی ہیں اور مزید کارروائی جاری ہے۔ متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کمشنر مالاکنڈ ڈویژن سید ظہیر السلام کا کہنا تھا کہ دریائے سوات کے قدرتی بہاؤ میں حائل رکاوٹیں دور کرتے ہوئے ماحولیاتی قواعد پر عملدرآمد تیز کیا جائی

متعلقہ عنوان :

مالاکنڈ میں شائع ہونے والی مزید خبریں