مانانوالہ میں ڈاکو راج،مختلف واقعات میں دو افراد جان بحق ،پولیس عوام کے جان ومال کے تحفظ میں بری طرح ناکام،عوام میں عدم تحفظ اور تشویش کی لہر دوڑ گئی

Rana Yasir Jami رانا یاسر جامی جمعرات 23 ستمبر 2021 11:20

مانانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 ستمبر2021ء) مانانوالہ اور گردونواح میں ڈاکو راج مسلسل جاری،مختلف واقعات میں دو افراد جاں بحق جبکہ متعدد لاکھوں کی نقدی سے محروم ہو گئے۔مانانوالہ میں جرائم کی شرح میں  تشویشناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔مانانوالہ پولیس جرائم کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔تفصیلات کے مطابق مانانوالہ اور گردونواح میں نان سٹاپ ڈکیتیوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے گزشتہ ہفتے کے دوران تاجر حافظ غلام مصطفیٰ ڈکیتی میں  مزاحمت کے دوران جاں بحق ہو گئے اور ابھی تک پولیس ان کے اصل قاتلوں تک نہیں پہنچ سکی۔

دوسری طرف گزشتہ رات مانانوالہ فاروق آباد روڈ پر چار مسلح ڈاکو جو کہ پولیس کی وردیوں میں ملبوس تھے نے کار سوار ظہیر عرف یاسر اور اس کے تین دوستوں جو کہ فاروق آباد کے نواحی گاؤں کے رہائشی تھے کو گن پوائنٹ پر نقدی رقم اور قیمتی موبائل چھین لیے اور اسی دوران یاسر نامی نوجوان نے ایک ڈاکو کو قابو کرنے کی کوشش کی جس وجہ سے دوسرے ڈاکوؤں نے فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں یاسر نامی شخص موقع پر جاں بحق گیا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں متعدد وارداتوں میں شہری لاکھوں روپوں اور قیمتی سامان سے محروم ہو گئے۔پے در پے ہونے والے ڈکیتی و راہزنی اور قتل و غارت  کے واقعات کی وجہ سے شہریوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور وہ اپنے آپ کو عدم تحفظ کا شکار تصور کرتے ہیں۔اس کے برعکس پولیس کی کار کردگی انتہائی مایوس کن ہے۔جرائم کنٹرول کرنے کے بجائے مانانوالہ پولیس مختلف جگہوں پر ناکے لگا کر عام شہریوں کو پریشان کرتی ہوئی نظر آتی ہے۔

عوام کو جان ومال کا تحفظ فراہم کرنے کی بجائے ان کے ساتھ انتہائی غیر مناسب و غیر مہذب رویہ اپنایا جاتا ہے۔مانانوالہ و گردونواح کے سماجی و سیاسی حلقوں نے پولیس کی ناقص کارکردگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈی پی او شییخوپورہ اور آئی جی پنجاب سے اپیل کی ہے کہ مانانوالہ میں جرائم کو کنٹرول کرنے کے لیے کسی مستعد اور دبنگ ایس ایچ او تعینات کیا جاے تا کہ عوام میں پائے جانے والے عدم تحفظ کے احساس کو کم کیا جا سکے۔

مانانوالہ‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں