عید پر بچوں کی نئے کپڑوں کی خواہش پوری نہ ہونے پر والد نے خود کشی کرلی

کرائے کے گھر میں رہنے والے 5 بچوں کے باپ نے مہنگائی اور بے روزگاری سے تنگ آ کر گلے میں پھندا ڈال کر موت کو گلے لگا لیا

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 23 اپریل 2022 14:29

عید پر بچوں کی نئے کپڑوں کی خواہش پوری نہ ہونے پر والد نے خود کشی کرلی
مانا والہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 23 اپریل 2022ء ) عید پر بچوں کی نئے کپڑوں کی خواہش پوری نہ ہونے پر والد نے خود کشی کرلی ۔ تفصیلات کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ صوبہ پنجاب کے علاقہ مانا والہ میں پیش آیا جہاں مہنگائی اور بے روزگاری سے تنگ آ کر 5 بچوں کے باپ نے خودکشی کر لی جس کے بچوں نے عید پر اپنے والد سے نئے کپڑوں کی فرمائش کی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ محمد ارشاد نامی شخص ماناوالہ میں محلہ حسین ٹاؤن میں کرائے کے مکان میں رہتا تھا ، جس کے گھر کے اخراجات بھی عزیز و اقارب ہی پورا کرتے تھے تاہم عید پر بچوں نے والد سے نئے کپڑوں کی ڈیمانڈ کی جسے وہ پورا نہ کرسکا اور گھر میں گلے میں پھندا ڈال کر موت کو گلے لگا لیا۔

دوسری طرف سینیٹ کی کمیٹی برائے منصوبہ بندی وترقی کے اجلاس کے دوران ملک میں سرکاری اعداد و شمار سے ڈھائی گنا زیادہ بے روزگاری کا انکشاف ہوا ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقی کا اجلاس ہوا، جس میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمینٹ اکنامکس کی جانب سے ملک میں بے روزگاری سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

کمیٹی کو دی گئی بریفنگ میں حکام نے بتایا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ ملک میں بے روزگار افراد کی تعداد ساڑھے 6 فیصد ہے لیکن ملک میں بے روزگار افراد کی تعداد 16 فیصد ہے، ملک میں 24 فیصد پڑھے لکھے افراد بے روزگار ہیں، ملک میں 40 فیصد پڑھی لکھی خواتین بے روزگار ہیں۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بعض لوگ نوکری نہ ملنے کے باعث ایم فل وغیرہ میں داخلہ لیتے ہیں، ان افراد کے پاس کوئی اور آپشن نہیں ہوتا اس لئے وہ مزید پڑھتے رہتے ہیں، ہائی کورٹ میں ایک چپڑاسی کی نوکری آئی جس کے لئے ڈیڑھ لاکھ افراد نے درخواستیں جمع کرائیں، ان میں ایم فل کرنے والے افراد بھی تھے۔

مانانوالہ‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں