جنسی ہراسگی سے بچانے کی کوششیں، طالبات و خواتین کے گاڑیوں کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھنے پر پابندی عائد

ڈرائیورز کی جانب سے بچیوں و خواتین کو ہراساں کیے جانے کے واقعات رپورٹ ہونے کے بعد مانسہرہ پولیس نے گاڑیوں کی سخت نگرانی شروع کر دی

muhammad ali محمد علی پیر 15 فروری 2021 22:14

جنسی ہراسگی سے بچانے کی کوششیں، طالبات و خواتین کے گاڑیوں کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھنے پر پابندی عائد
مانسہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 فروری2021ء) جنسی ہراسگی سے بچانے کی کوششیں، طالبات کے گاڑیوں کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھنے پر پابندی عائد۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختوںخواہ کے ضلع مانسہرہ کی پولیس نے پبلک ٹرانسپورٹ میں طالبات اور بچیوں کو جنسی ہراسگی کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات سامنے آنے کے بعد اہم فیصلہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس کو کئی بچیوں کے والدین کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔

والدین کا کہنا ہے کہ ان کی بچیوں کو اسکول و کالج آنے جانے کیلئے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گاڑی کی پچھلی سیٹوں پر جگہ نہ ہونے کی صورت میں کسی بچی کو ڈرائیور کی ساتھ والی سیٹ پر بیٹھنا پڑے، تو اسے ہراساں کیا جاتا ہے۔ طالبات کے علاوہ دیگر خواتین کو بھی پبلک ٹرانسپورٹ میں ڈرائیور کی ساتھ والی نشست پر سفر کرنے پر ہراساں کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ڈرائیورز کی جانب سے بچیوں اور خواتین کو ہراساں کیے جانے کے واقعات رپورٹ ہونے کے بعد مانسہرہ پولیس نے گاڑیوں کی فرنٹ سیٹ پر طالبات اور دیگر خواتین کے سفر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ پولیس نے وارننگ دی ہے کہ اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں کے ڈرائیورز کیخلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ متعدد مواقعوں پر خواتین کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیمیں پاکستان میں خواتین کیلئے ناکافی پبلک ٹرانسپورٹ سہولیات کی نشاندہی کرتی رہتی ہیں۔

خواتین کو ناصرف ناکافی پبلک ٹرانسپورٹ سہولیات، بلکہ ساتھ ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ میں ہراسگی کے مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ اسی لیے حکومت سے بار بار مطالبہ کیا جاتا ہے کہ خواتین کیلئے مناسب پبلک ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا جائے۔          

مانسہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں