ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے ڈینز، چیئرمین، ہیڈ آف ٹیچنگ ڈیپارٹمنٹس اور ہیڈز آف ایڈمنسٹریٹو سیکشنز کا اجلاس

اجلاس میں یونیورسٹی میں جاری تعلیمی، تحقیقی اور تخلیقی امور کے بارے میں امور زیر بحث لائے گئے

جمعہ 19 اکتوبر 2018 21:20

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2018ء) ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے ڈینز، چیئرمین، ہیڈ آف ٹیچنگ ڈیپارٹمنٹس اور ہیڈز آف ایڈمنسٹریٹو سیکشنز کا اجلاس وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں یونیورسٹی میں جاری تعلیمی، تحقیقی اور تخلیقی امور کے بارے میں امور زیر بحث لائے گئے۔ اجلاس میں یونیورسٹی کے 10 ویں کانووکیشن کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی اور اس حوالہ سے فوری طور پر انتظامات شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔

یونیورسٹی کا10 واں کانووکیشن نومبر کے آخری ہفتہ میں منعقد کیا جائے گا۔ اجلاس میں یونیورسٹی کے پایہ تکمیل کو پہنچنے والے اکیڈیمک بلاکس کے منصوبہ کے افتتاح کے حوالہ سے بھی مختلف تجاویز زیر غور لائی گئیں۔

(جاری ہے)

اس منصوبہ پر 66 کروڑ روپے لاگت آئی ہے، فنڈز ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے فراہم کئے ہیں، منصوبہ سے یونیورسٹی میں ریسرچرز اور طلباء و طالبات کی تعداد میں مزید 10 ہزار کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

اجلاس میں یونیورسٹی کے اہم نوعیت کے بڑے منصوبہ ’’اپلیفٹنگ آف اکیڈمک انفراسٹرکچر آف ہزارہ یونیورسٹی‘‘ کے سنگ بنیاد کے سلسلہ میں بھی انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ منصوبہ پر ایک ارب 70 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔ یہ منصوبہ گذشتہ ماہ وفاقی حکومت، ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور پلاننگ کمیشن نے ہزارہ یونیورسٹی کیلئے حتمی طور پر منظور کیا ہے۔

اجلاس میں وزیراعظم پاکستان کے کلین اینڈ گرین مہم کے سلسلہ میں بھی مختلف تجاویز پر بحث کی گئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس مہم کو یونیورسٹی میں تواتر کے ساتھ جاری رکھا جائے گا اور یونیورسٹی کے ہر تعلیمی شعبہ میں طلباء اور اساتذہ پر مشتمل ایک سوسائٹی بنائی جائے گی جس کے ذریعہ کلین اینڈ گرین پاکستان مہم موثر انداز میں چلائی جائے گی۔

وائس چانسلر نے اپنے کلمات میں کہا کہ ہزارہ یونیورسٹی ملک کی بڑی جامع کا درجہ رکھتی ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت یونیورسٹی کے تمام معاملات میں سرپرستی کر رہے ہیں اور ہماری بھرپور کوشش ہے کہ مذکورہ منصوبوں کے افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں وفاقی و صوبائی حکومت کی اعلیٰ ترین شخصیات کو مدعو کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ یونیورسٹی سی پیک پر واقع ہونے کی بدولت تعلیمی، تحقیقی اور تخلیقی حوالوں سے اہم مقام رکھتی ہے، یونیورسٹی کے انتظامی، تعلیمی، تحقیقی، تدریسی اور تعمیراتی سرگرمیوں میں جو بہتری اور وسعت آئی ہے وہ تمامتر ٹیم ورک کا نتیجہ ہے جس میں یونیورسٹی کے اساتذہ، طلباء افسران اور ملازمین اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

مانسہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں