سیرت طیبہ پر عمل سے دہشت گردی، بدامنی، عدم استحکام اور دیگر مسائل کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے، مولانا اورنگزیب فاروقی

منگل 19 نومبر 2019 22:38

بالاکوٹ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 نومبر2019ء) اہلسنت و الجماعت کے مرکزی قائد مولانا اورنگزیب فاروقی نے کہا ہے کہ حضور نبی کریمؐ کی حیات طیبہ پر عمل سے دنیا میں امن قائم ہوسکتا ہے، سیرت طیبہ پر عمل کے ذریعہ ہی دہشت گردی، بدامنی، عدم استحکام اور دیگر مسائل کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے، بدامنی کا دائرہ صرف پاکستان تک محدود نہیں بلکہ پوری دنیا ان مسائل کا شکار ہے۔

وہ اہلسنت و الجماعت تحصیل بالاکوٹ کے زیراہتمام منعقدہ ایک عظیم الشان پیغمبر انقلاب و یکجہتی کشمیر کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ قبل ازیں مقامی رہنمائوں اہلسنت و الجماعت کے صدر قاری شاہ زمان شاکر اور جنرل سیکرٹری واجد علی نے مرکزی اور صوبائی و ضلعی قائدین کو خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر مولانا مسعود الرحمان عثمانی، عبد الشکور ربانی اور دیگر علماء کرام و جماعتی احباب نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

پیغمبر انقلاب و یکجہتی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا اورنگزیب فاروقی نے کہا کہ مسلمان کردار کے ذریعہ اسلام کے بہترین سفیر بن سکتے ہیں، ہم سیرت طیبہ کی روشنی میں مغرب اور دیگر اسلام مخالف قوتوں کا بہترین انداز میں مقابلہ کر سکتے ہیں، ہمارا مذہب امن و سلامتی کا درس دیتا ہے، تمام مشکلات اور مسائل کا حل سیرت طیبہ میں موجود ہے۔

انہو ں نے مزید کہا کہ اسلام امن و سلامتی کا درس دیتا ہے اور اسلامی احکام پر عمل کر کے ہی کامیابی مل سکتی ہے، اگر آج مسلمان کا عقیدہ توحید وہی ہو جائے جس کی طرف رسول کریمؐ نے دعوت دی تھی تو کوئی شعبدہ بازیا دین کے نام پر فریب دینے والا مسلمان کو گمراہ نہیں کر سکتا ہے۔ انہوں نے کشمیر میں جاری مظالم اور سو روز سے بھی زائد کرفیو کے ساتھ انسانیت سوز سلوک پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم رکے نہیں، ابھی تک بھارتی افواج کشمیریوںکی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام ہے اور کشمیر ی تمام تر مظالم کے باوجود ابھی بھی پرامید ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کی منزل بہت قریب ہے، بھارت پریشان ہے کہ جبر اور ظلم کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔ مولانا اورنگزیب فاروقی کے مطابق مقبوضہ وادی میں کرفیو کو ایک سو سے زائد روز گذر چکے ہیںاور عالمی ضمیر ابھی بھی بے حس ہے جو کشمیریوں کے ان مصائب پر نہ تو آواز بلند کر رہا ہے اور نہ ہی بھارت پر دبائو ڈالا جا رہا ہے، بھارت نے ہمیشہ ہی مقبوضہ کشمیر میں فوجی بالادستی قائم رکھنے کی کوشش کی، بھارتی فوج نے 5 اگست سے وادی میں مارکیٹ، بزنس اور پبلک ٹرانسپورٹ بند کر رکھا ہے، ادویات کی کمی کی وجہ سے مریض جان سے ہاتھ دھونے لگے ہیں، مسلسل کرفیو کی وجہ سے زندگی ابتر ہو چکی ہے، مریض تڑپ رہے ہیں، بچے بلک رہے ہیں، ہسپتالوں میں دوائی موجود نہ بازاراروں سے کھانے پینے کی اشیا دستیاب ہے، ہر طرف بھارتی درندے بندوقیں اٹھائے دندنا رہے ہیں، موبائل انٹرنیٹ ابھی تک بند ہیں۔

کاروبار زندگی معطل ہے، کشمیری اپنے ہی گھروں میں قیدی بن کر رہ گئے ہیں، ہر گلی اور سڑک پر بھارتی فوج تعینات ہے، کشمیریوں کو گھروں سے نکلنے نہیں دیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ اس ظلم اور بربریت کے باوجود کشمیری بھائیوں کے حوصلوں کو پست نہیں کیا جا سکا۔

مانسہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں