ضلع کونسل مردان نے اسماء کے لواحقین کیلئی20 اوردیگربچیوں کیلئے پانچ پانچ لاکھ مالی امداد کی قراداد منظورکرلی

پیر 22 جنوری 2018 20:36

مردان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) ضلع کونسل مردان نے گوجر گڑھی میں درندگی کی شکار آسماء کے لواحقین کے لئے 20لاکھ اور شب نور،مریم بی بی،شبنم اور حسینہ کے لئے پانچ پانچ لاکھ روپے کی مالی امداد کے حوالے سے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔کونسل کا اجلاس کنوینر اسد علی کی صدارت میں ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے ضلع ناظم حمایت اللہ مایار نے بچیوں کے ساتھ زیادتی اور تشدد کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت سوز جرم قرار دیا انہوںنے آسماء قتل کیس میں ملوث ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے اور انہیں مردان کی کسی بھی بڑے چوک میں سر عام پھانسی دینے کامطالبہ کیا ۔

انہوںنے پولیس کے تفتیشی نظام کو موثر بنانے اور پولیس اہلکاروں کو اسکے حوالے سے تربیت دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے محکمہ تعلیم اور سوشل ویلفیئر کے محکموں کو ہدایت جاری کی کہ تشدد اور زیادتی سے بچاؤ اور بچیوں میں اس حوالے سے آگاہی کے لئے اقدامات اٹھائیں۔انہوںنے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ بچیوں کے ساتھ جنسی تشدد کے حوالے سے قانون سازی میں جو سقم ہے انہیں دور کرنے کے ساتھ ساتھ تمام قوانین ، اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق کئے جائیں۔

انہوں نے ضلع کونسل،تحصیل،ویلج اور نیبرہڈ کونسلوں کے اراکین کو ہدایت کی کہ معاشرے میں بچوں پر تشدد کے خلاف آگاہی کے لئے اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لائیں۔ضلع ناظم نے قرار داد پیش کرتے ہوئے مرکزی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ درندگی کی شکار آسما،شب نور،مریم بی بی،حسینہ اور شبنم کے خاندانوں کی مالی امداد کی جائے۔انہوں نے عدالتی نظام میں سقم کو دورکرنے اور شب نور کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت اور مریم بی بی کیس کی دوبارہ از سر نو تحقیقات اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے بچیوں سے زیادتی کیسوںکے سوموٹو ایکشن لینے کا مطالبہ بھی کیا۔

حمایت اللہ مایار نے کونسل کی جانب سے آسماء کے لواحقین کے لئے 20لاکھ اور دیگر بچیوں کے لیے پانچ پانچ لاکھ روپے کی مالی امداد کے حوالے سے قرارداد پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اراکین کونسل مولانا امانت شاہ حقانی،سعدیہ مایار،ملک شوکت،واجد علی،نعیمہ ناز ،حبیب رسول،نعیم انور نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے نقیب اللہ محسود اور آسما کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دینے، بچیوں کے تحفظ کے لئے موثر قانون سازی کے ساتھ ساتھ ملوث ملزمان کو سر عام پھانسی دینے کا بھی مطالبہ کیا۔انہوں نے چائلڈ پروٹیکشن کمیٹیوں کو فعال کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔بعدازاں کنونیئر اسد علی نے کونسل کااجلاس غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دیا۔

مردان میں شائع ہونے والی مزید خبریں