پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی

مردان سے تعلق رکھنے والے صوبائی اسمبلی کے رکن عبداسلام آفریدی نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر لیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 27 مارچ 2020 14:42

پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی
مردان (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 27 مارچ 2020ء ) خیبرپختونخوا کے رکن اسمبلی عبداسلام آفریدی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی۔تفصیلات کے مطابق مردان سے تعلق رکھنے والے صوبائی اسمبلی کے رکن عبداسلام آفریدی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔عبداسلام آفریدی کے حلقہ نیابت منگا میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت ہوئی تھی جب کہ وہ مسلسل متاثرہ علاقے میں موجود رہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبداسلام آفریدی کو گھر میں قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔قبل ازیں کورونا سے جاں بحق پہلے پاکستانی کے اہلخانہ اور دوستوں میں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، مردان کے سعادت خان کی بیٹی، بیٹے اور بہو کے علاوہ عمرہ میں ساتھ جانے والے دو افراد بھی مہلک وائرس کا شکار ہو گئے تھے جو کہ اب صحتیاب ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان میں کرونا وائرس کے باعث پہلے جاں بحق شخص سے وائرس ہزاروں افراد میں منتقل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس سے ہونے والی پہلی ہلاکت میں پاکستانیوں کو لاحق خطرات کو بے نقاب کر دیا۔پاکستان میں کرونا وائرس سے اب تک 9 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔پاکستان میں سب سے پہلے 50سالہ سعادت خان کرونا وائرس کے باعث جاں بحق ہوا جس کا تعلق مردان سے تھا۔ سعادت خان مردان میڈیکل کمپلیکس میں زیر علاج تھا اور موت سے چند روز قبل عمرے کی ادائیگی کے بعد سعودی عرب سے پاکستان پہنچا تھا۔

سعادت خان سے وائرس ہزاروں افراد میں میں پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔سعادت خان سعودی عرب میں دو سے تین ہفتے رہا اس دوران بخار سمیت کرونا کی علامتیں ظاہر ھونے کے باوجود اسے پوشیدہ رکھا،مرحوم کے ساتھ مسافروں نے بھی سعادت خان کی علامت اور بیمار ہونے کی تصدیق کی ۔ 9 مارچ کو عمرے سے پاکستان واپسی پر سعادت خان گاؤں میں ایک تقریب میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں سے ملا۔

کھانے کی دعوت پر خاندان والوں سمیت گاؤں کے دو ہزار سے زائد افراد موجود تھے۔16 مارچ کو سعادت خان بخار کھانسی اور سانس لینے میں دشواری کے باعث اسپتال گئے جہاں انہوں نے کورونا کی علامتوں کے باوجودقرنطینہ میں جانے سے انکار کردیا اور واپس گھر لوٹ آئے۔ 17مارچ کو طبیعت بگڑنے پرسعادت خان کو دوبارہ اسپتال جانا پڑا اور 18 مارچ کو ٹیسٹ کے نتائج میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد انہیں آئسولیشن سینٹر بھیجا گیا لیکن وہ چل بسے۔

مردان میں شائع ہونے والی مزید خبریں