مسجد میں پانی کی تکرار پر قتل کیے جانے والے ینگ ڈاکٹر کے قاتل گرفتار

ڈاکٹر اسفندیار کو 5 روز قبل پانی کے تنازعہ پر قتل کیا گیا،والد ابھی اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 2 مئی 2020 15:05

مسجد میں پانی کی تکرار پر قتل کیے جانے والے ینگ ڈاکٹر کے قاتل گرفتار
مردان (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 02 مئی2020ء ) مردان پولیس نے 5 دن قبل قتل کیے جانے والے ینگ ڈاکٹر اسفندیار کے قاتلوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ملزمان نے معمولی تکرار پر ڈاکٹر کو قتل جبکہ ان کے والد کو زخمی کردیا تھا۔ڈی پی او مردان سے سجاد خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گاؤں انزرگی کاٹلنگ میں 27 اپریل کو نکاسی آب کے مسئلہ پر تکرار کے بعد ملزمان نے فائرنگ کرکے ینگ ڈاکٹر اسفندیار کو قتل کر دیا تھا اور ان کے والد تاج نبی کو شدید زخمی کردیا تھا۔

واردات کے بعد ملزمان روپوش ہوگئے تھے تاہم پولیس نے واقعے کے مرکزی کردار علی ذرا عرف ذرے اور اس کے بھائی کو گرفتار کرلیا ہے۔ملزمان اپنی گاڑی کے ذریعہ سے ٹھکانہ بدل رہے تھے کہ بابوزئی انٹرچینج پر کاٹلنگ پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔

(جاری ہے)

کے پی کے پولیس کے مطابق کاٹلنگ پولیس نے ڈاکٹر اسفندیار قتل کیس کے دو مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا، تیسرے شریک واردات ملزم کی گرفتار ی بھی جلد متوقع ہے۔

علاقہ تھانہ کاٹلنگ انزرگی میں مسجد کی تعمیر پر تکرار کے دوران ملزمان نے مقتول اور اس کے والد پر فائرنگ کی تھی۔
ذرائع کےمطابق مانسہرہ کے آر ایچ سی لساں نواب میں تعینات ڈاکٹر اسفند یار مردان اپنے علاقہ چھٹیاں گذارنے گئے ہوئے تھے جس پر ان کئ مخالفین نے مسجد کے پانی کے تنازعہ پر توں تکرار ہوئی جس پر مخالفین نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے ڈاکٹر اسفندیار موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ انکے والد تاج نبی شدید زخمی ہو گئے جنہیں مقامی ہسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں منتقل کیا گیا تھا،واردات کی وجہ تنازعہ مسجد میں پانی بتایا جاتا ہے۔

سوشل میڈیا پر اسفندیار کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کے لیے ایک مہم بھی چلائی گئی تھی جس میں ان کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔اسفندیار کے والد اس وقت ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
تاج نبی کی جلد صحتیابی کے لیے دعاؤں کی اپیل کی گئی ہے۔

مردان میں شائع ہونے والی مزید خبریں