وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بھیس بدل کر سرکاری اہلکاروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا بھیس بدل کرسرکاری ہسپتالوں اور ایکسائز چیک پوسٹوں کا اچانک دورہ، ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر مختلف شعبوں کے تمام عملے کو معطل کردیا

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری اتوار 18 جولائی 2021 19:20

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بھیس بدل کر سرکاری اہلکاروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا
مردان (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 18جولائی 2021) ’غفلت برتنے والا سرکاری اہلکار سیدھا گھر جائے گا‘، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا سرکاری ہسپتالوں اور ایکسائز چیک پوسٹوں کا اچانک دورہ، ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر مختلف شعبوں کے تمام عملے کو معطل کردیا۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے بغیر پروٹوکول اچانک مردان اور مالاکنڈ کے اسپتالوں، تھانوں اور ایکسائز چیک پوسٹوں کا دورہ کیا جبکہ ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر مختلف شعبوں کے عملے کو معطل کردیا۔

وزیراعلیٰ نے اپنے اچانک دورے میں شیر گڑھ ایکسائز چیک پوسٹ کے تمام عملے کو معطل کردیا جبکہ ناقص انتظامات اور صفائی کی ابتر صورتحال پر درگئی اسپتال کے ایم ایس کو بھی معطل کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر مالاکنڈ اور ڈی ایچ او مالاکنڈ سے وضاحت طلب کی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ نے سخاکوٹ میں ٹریفک منیجمنٹ کی ابترصورتحال پر انچارچ سمیت دیگر عملہ کو بھی معطل کیا۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ ڈیوٹی میں غفلت کرنے والا سرکاری اہکار سیدھا گھر جائے گا۔ اس سے قبل بھی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے بغیر پروٹوکول سرکاری محکموں میں روپ بدل کر چھاپوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں۔انہوں نے ایک سرکاری اہلکار کو رشوت لیتے رنگے ہاتھوں بھی پکڑ لیا تھا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان بھیس بدل کر ڈی سی آفس پہنچ گئے تھے۔

لائسنسن برانچ میں کلرک کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا ، مقررہ فیس سے زیادہ وصول کرنے پر لائسنس برانچ کے انچارج سمیت عملے کو معطل کر دیا تھا۔ ڈپٹی کمشنر کو معاملات بہتر بنانے کے لیے وارننگ بھی دے دی۔ وزیراعلیٰ نے عام شہری کی طرح معاملات کا جائزہ لیا اور اس دوران اسلحہ لائسنس کے عملے کو مقررہ فیس سے زائد وصولی پر رنگے ہاتھوں پکڑ لیا ، جہاں عملہ 300 کی بجائے ایک ہزار روپے فی لائسنس وصول کر رہا تھا، محمود خان نے مقررہ لائسنس فیس سے زیادہ وصول کرنے پر لائسنس برانچ کے انچارج سمیت برانچ کے سارے عملے کو معطل کر دیا۔

اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ نے معطل اہلکاروں کے خلاف انکوائری کی ہدایت بھی جاری کیں جب کہ ڈی سی آفس کے معاملات کی چھان بین کے لئے انکوائری کمیٹی بنانے کا اعلان کردیا، اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ڈی سی آفس میں سکیورٹی اور انتظامی معاملات پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ڈپٹی کمشنر کو معاملات بہتر بنانے کے لئے وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی ، اس لیے بدعنوانی میں ملوث کسی بھی اہلکارکو معاف نہیں کیا جائے گا، آئندہ بھی خود عوام کے درمیان جا کر معاملات کا جائزہ لیتا رہوں گا۔

مردان میں شائع ہونے والی مزید خبریں