مستونگ خودکش دھماکے میں سراج رئیسانی سمیت 70افراد شہید، 120سے زائد زخمی

انتخابی مہم کے دوران ہونیوالا مسلسل تیسرا دھماکہ ہے ، سراج رئیسانی سابق وزیراعلی بلوچستان اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھا ئی تھی,سراج رئیسانی کے بیٹے میرحقمل بھی دھماکے میں شہید ہوئے تھے کوئٹہ کے سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ،چھٹی پر گئے ڈاکٹروں اور طبی عملے کو واپس طلب کرلیا گیا نگران وزیراعظم ، چیف الیکشن کمشنر ، وزیراعلیٰ بلوچستان علاوالدین مری ، سینیٹر سراج الحق سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین او ر دیگر اہم سیاسی شخصیات کی دھماکے کی شدید مذمت

جمعہ 13 جولائی 2018 20:27

مستونگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جولائی2018ء) بلوچستان میں مستونگ کے علاقے درین گڑھ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی کارنرمیٹنگ کے دوران خود کش دھماکہ، سراج رئیسانی سمیت 70افراد شہید،120سے زائد زخمی ہو گئے، کوئٹہ کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ، چھٹی پر موجود ڈاکٹروں اور طبی عملے کو واپس طلب کرلیا گیا، نواب زادہ سراج رئیسانی حلقہ پی بی 35 مستونگ سے بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار اور سابق وزیراعلی بلوچستان اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی تھے،سراج رئیسانی کے بیٹے میرحقمل بھی دھماکے میں شہید ہوئے تھے، نگران وزیراعظم ، چیف الیکشن کمشنر ، وزیراعلیٰ بلوچستان علاوالدین مری ، مولانا فضل الرحما ن سینیٹر سراج الحق سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین اور اہم سیاسی و مذہبی شخصیات نے مستونگ میں سراج رئیسانی کے قافلے پر بم حملے کی مذمت کی ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سے تقریبا 35 کلومیٹر دور جنوب مغرب میں کوئٹہ تفتان شاہراہ کے قریب واقع درینگڑھ کے قریب بلوچستان عوامی پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں سابق وزیراعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی سراج رئیسانی سمیت 70افراد شہید جب کہ120 سے زائد زخمی ہوگئے، سراج رئیسانی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے،سراج رئیسانی کے بڑے بھائی لشکری رئیسانی نے خود کش حملے میں سراج رئیسانی کے شہید ہونے کی تصدیق بھی کردی ہے۔

واقعہ کے فوری بعد کوئٹہ کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی جبکہ چھٹی پر موجود ڈاکٹروں اور طبی عملے کو واپس طلب کرلیا گیا،امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جب کہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر دھماکے کی جگہ سے شواہد اکھٹے کرنا شروع کردیئے ہیں۔دوسری جانب نگران وزیراعظم ، چیف الیکشن کمیشن ، نگراں وزیراعلی بلوچستان علاوالدین مری ، سینیٹر سراج الحق سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین اور اہم سرکاری شخصیات نے مستونگ میں سراج رئیسانی کے قافلے پر بم حملے کی مذمت کی ،نگراں وزیراعلی بلوچستان نے ڈپٹی کمشنر مستونگ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

مستونگ دھماکے میں شہید ہونے والے پی بی 35 مستونگ سے عوامی پارٹی کے امیدوار سراج رئیسانی کی شہادت کے بعد حلقے میں الیکشن ملتوی کردیا گیا جب کہ پی بی 35 مستونگ میں انتخاب ضمنی الیکشن کے ساتھ ہوگا۔ترجمان سول اسپتال کوئٹہ کے مطابق مستونگ دھماکے کے 11 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ نواب زادہ سراج رئیسانی بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار تھے اور حلقہ پی بی 35 مستونگ سے الیکشن میں حصہ لے رہے تھے جب کہ وہ سابق وزیراعلی بلوچستان اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی تھے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل جمعہ کو ہی خیبرپختونخوا کے علاقے بنوں میں بھی ایم ایم اے کے امیدوار اکرم خان درانی کی انتخابی مہم کو بھی نشانہ بنایا گیا اور جلسے کے بعد ان کے قافلے کے قریب دھماکے میں 5افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

مستونگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں