بلوچستان کو لاوارث سمجھ کر حقوق پر ڈاکہ زنی کی سخت مذمت کرتے ہیں ، پیر رئیس خان رئیسانی

ہفتہ 11 جولائی 2020 20:47

مستونگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جولائی2020ء) چیف آف سراوان نواب محمداسلم خان رئیسانی کے فرزند نوابذادہ پیرہ رئیس خان رئیسانی نے کہاہے کہ بلوچستان کو لاوارث سمجھ کے دیگر صوبوں کے بیروکریٹس کی مدد سے بلوچستان کے حقوق پر ڈاکہ زنی کی سخت مذمت کرتے ہیں جعلی لوکل و ڈومیسائل کے ذریعے وفاقی محکموں کے بلوچستان کوٹہ کے ہزاروں پوسٹوں پر دوکھ دہی اور فراڈ سے بھرتیاں کی گئی ہیں جس سے بلوچستان کے لاکھوں غریب اعلی تعلیم یافتہ نوجوانوں میں مزید مایوسی پھیل گئی ہے اور بلوچستان کے حقوق پر جعل سازی کے ساتھ دھوکہ فراڈ کے ذریعے وفاق میں تعیناتیاں کی جاتی رہی ہیں اور ان تمام دھوکہ میں دیگر صوبوں کے بیروکریٹ اور دیگر عناصر شامل ہیں جس کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ مستونگ سے چار سو جعلی لوکل پر تعیانات ہونے والے عناصر کی لوکل و ڈومیسائل کی منسوخی خوش آئند ہے مگر یہ اقدام ناکافی ہے ان تمام افراد کو بلاتاخیر نوکریوں سے فارغ کرکے سخت سزا دی جائے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہاکہ جعلی لوکل و ڈومیسائل پر بھرتی ہونے والے عناصر کے خلاف مستونگ سے کاروائی کا آغاز ہوہیں اور صوبہ بھر کے تمام کمشنرز اور ڈی سیز بھی فوری کاروائی عمل میں لائے اور جعلی لوکل و ڈومیسائل بنانے والے عناصر کے خلاف بھی قانونی کاروائی کی جائے کیونکہ بلوچستان کے حقوق پر ڈاکہ زنی کرنے کے جرم میں برابر کے شریک ہیں ان شراکت داروں کو جن کے وقت میں یہ جعلی لوکل و ڈومیسائل بنے ہے انکے خلاف بھی قانونی کاروائی کرکے انہیں بھی بے نقاب کیاجائے انہوںنے کہاکہ بلوچستان کو لاوارث سمجھنے والے یہ نہ سمجھے کے بلوچستان لاوارث ہے اور یہاں کے حقوق کی لوٹ مار کرینگے بلوچستان کے حق و حقوق کے حصول اور ناانصافیوں کے خلاف ہر فورم پر جدوجہد کرتے ہوئے آواز اٹھاتے رہیں گے انہوںنے چیف جسٹس بلوچستان سے مطالبہ کیاہے کہ وہ اس اہم مسلے کا از خود نوٹس لے کرجعلی لوکل پر تمام تعیناتیاں منسوخ کرکے اصل کرداروں کو سخت سزا دے۔

مستونگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں