مٹیاری، فائرنگ سے 3خواتین سمیت6 افراد قتل جبکہ2شدید زخمی

مقتولین کے عزیز و اقارب کا لاشیں قومی شاہراہ پر رکھ کردھرنا،احتجاج کے باعث بھٹ اسٹاپ کے قریب قومی شاہراہ بلاک ہو گئی مرتضی نے رند برادری کی لڑکی سے محبت کی شادی کی تھی، بروہی برادری کے سردار نے جرگہ کرکے رندبرادری پر10لاکھ جرمانہ لگایا جسے ادا کردیا گیاتھا، امیربخش

پیر 27 جنوری 2020 14:54

مٹیاری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2020ء) ضلع مٹیاری کے سالار تھانے کی حدود میں فائرنگ سے 3خواتین سمیت6 افراد قتل جبکہ2شدید زخمی ہو گئے ہیں۔پولیس کے مطابق سندھ کے شہر مٹیاری میں رشتے کے تنازع پر بروھی برادری کے مسلح افرادنے رند برادری کے 6 افراد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔اس ضمن میں ڈی آئی جی حیدر آباد نے بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ شادی کے تنازع پر ہوا، رند برادری نے بروہی برادری کو لڑکی کا رشتے دینے سے انکار کر دیا تھا جس پر مشتعل افراد نے رات گئے ہالہ کے کچے کے علاقے سالارو میں رند برادری کے گھروں پر حملہ کر دیا۔

جس کے نتیجے میں 6افراد ہلاک اور2زخمی ہوگئے ۔ پولیس کے مطابق صورت حال پر قابو پانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی ہے، جب کہ لاشوں کو اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

ایس ایس پی مٹیاری آصف بگھیو کے مطابق فائرنگ کا واقعہ رشتے کے تنازع پر ہوا، جبکہ جاں بحق ہونے والے افراد کے چچا امیر بخش رند نے بتایاکہ ملزمان نے فائرنگ رات میں سوتے ہوئے اہل خانہ پر کی جس میں 3 خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق ہوئے۔

امیر بخش نے بتایاکہ دو سال قبل ان کے بھتیجے مرتضی نے رند برادری کی لڑکی سے محبت کی شادی کی تھی، شادی کے بعد کورٹ نے لڑکی کو پہلے دارالامان میں بھیجا اور پھر شوہر کے ساتھ رہنے کی اجازت دی گئی۔انہوں نے بتایا کہ بروہی برادری کے سردار نے جرگہ کرکے ان کے خاندان پر 10 لاکھ جرمانہ لگایا جسے ادا کردیا گیا، تاہم جرمانے کی رقم لینے کے باوجود ملزمان نے فائرنگ کرکے 6 افراد کو ہلاک کردیا۔

دوسری طرف مقتولین کے عزیز و اقارب نے لاشیں رکھ کر قومی شاہراہ پر دھرنا دے دیا ہے، احتجاج کے باعث بھٹ اسٹاپ کے قریب قومی شاہراہ بلاک ہو گئی، پولیس اور رند برادری سے تعلق رکھنے والے مظاہرین میں مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں، مقتولین کے ورثا نے لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے پولیس تحویل میں دینے سے انکار کر دیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک قاتلوں کو گرفتار نہیں کیاجاتا اس وقت تک احتجاج ختم نہیں کریں گے۔

احتجاج کے باعث ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس کے باعث مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ قبل ازیں علاقے میں ایمبولینس نہ ہونے کے سبب ورثا لاشیں ٹریکٹر ٹرالی میں رکھ کر شاہراہ پر لائے۔پولیس کے مطابق 2 سال قبل رند برادری کے نوجوان مرتضی نے بروھی برادری کی لڑکی سے محبت کی شادی کی تھی جس کے بعد سے دونوں برادریوں میں کشیدگی تھی۔

مٹیاری میں شائع ہونے والی مزید خبریں