کراچی ایکسپریس کی تباہ شدہ تین بوگیوں میں مسافروں کی تلاش کا کام دوسرے روز بھی جاری ، ریلوے کا ایک ٹریک بحال ،دوسرا ٹریک آج شام تک بحال کردیا جائے گا، سانحہ کا مقدمہ درج کرنے سے ریلوے پولیس اور ضلعی پولیس میں سخت اختلاف ۔ دو سرے روز بھی واقعہ کا مقدمہ درج نہیں ہو سکا۔اپ ڈیٹ

جمعرات 20 دسمبر 2007 14:05

محراب پور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20دسمبر۔2007ء) محراب پور کے قریب سیال آبادمیں کراچی ایکسپریس کی تباہ ہو جانے والی تین بوگیوں کے ڈھانچوں میں مسافروں کی تلاش کا کام دوسرے روز بھی جاری ہے ۔ سردی اور دھند کے باعث امدادی کاموں میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ریلوے حکام کے مطابق ریلوے کا ایک ٹریک بحال کردیا گیا ہے جبکہ دوسرا ٹریک آج شام تک بحال کردیا جائے گا۔

کراچی ایکسپریس کے المناک حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد پینسٹھ سے زائد ہوگئی ہے ۔جبکہ ایک سو اسی زخمی ہیں ۔جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے ۔جبکہ سانحہ کا مقدمہ اب تک درج نہیں ہو سکا ہے سکھر سے نجی ٹی وی کے مطابق ریلوے پولیس اور ضلعی پولیس میں سانحہ کا مقدمہ درج کرنے پر شدید اختلاف پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے اتنے بڑے حادثے کا کیس دو سرے روز بھی درج نہیں ہو سکا ہے ۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کی جانب سے جب ایس ایس پی ریلوے ملک محمد حیات خان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل وفاقی حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس کے تحت ریلوے پولیس آوٴٹ آف سگنل کسی بھی واقعہ کا مقدمہ درج کرنے یا تحقیقات کی مجاذ نہیں ہو گی جیساکہ یہ واقعہ بھی آوٴٹ آف سگنل ہے اسلئے ضلعی پولیس نے یہ مقدمہ درج کرنا ہے ایس پی ریلوے کا کہنا تھا کہ سانحہ سیال آباد میں ایک پولیس اہلکار سمیت انتالیس مسافر جابحق اور دو سو چوتیس افراد زخمی ہو ئے تھے جن میں سے ابتدائی طبعی امداد کے بعد دوسو سے زائد مسافروں کو خصوصی ریل گاڑیوں کے ذریعے اپنے علاقوں کی جانب روانہ کردیا گیا ہے اور جابحق ہونے والے افراد میں سے ایک مسافر کی لاوارث نعش محرابپور اسپتال میں موجود ہے باقی لاشیں ان کے ورثہ لے گئے ہیں جبکہ نجی ٹی وی کی جانب سے محرابپور پولیس اسٹیشن سے مقدمے کے بارے میں معلومات لی گئی تو وہاں موجود ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ ہمارے اعلی آفسران جب تک مقدمہ درج کرنے کا حکم نہیں کرتے ہم مقدمہ کیسے درج کر سکتے ہیں دوسری جانب سانحہ سیال آباد کی تحقیقات کے لئے فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر ریلوے طارق یاسین ، چیف کمرشل منیجر مرزا مسعود بیگ اور دیگر نے جائے حادثہ پر پہنچ کر اپنی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے ۔

ڈی ایس ریلوے خالد امین کا کہنا ہے کہ کراچی نائٹ کوچ کے ملبے کی مکمل چھابین کے بعد امدادی کام کو روک کر ریلوے ٹریک کی بحالی پر فوری کام شروع کر دیا گیا ہے اور آئندہ چوبیس گھنٹوں میں دوسرا ریلوے ٹریک بھی بحال کر دیا جائیگا

متعلقہ عنوان :

محراب پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں