ترکی نے مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے ،ْ ہمارے تعلقات حکومتوں تک محدود نہیں ،ْ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

اقوام متحدہ کے اجلاس کی سائیڈلائن پر ہمارا کشمیر سے متعلق اجلا س ہوگا ،ْ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے ،ْ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس سمیت مختلف معاملات پر پاکستان کا ساتھ دینے پر ترک وزیر خارجہ اور ترکی کا شکریہ اور ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر آواز اٹھانے پر بھی ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا،ترکی کے ساتھ ورکنگ گروپ کا مشترکہ اجلاس جلد بلایا جائے گا ،ْترک وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد گفتگو پاکستان آکر بے حد خوشی ہے ،ْ حکومتوں میں تبدیلی ہوتی رہتی ہے ،ْ اصل دوستی دونوں ممالک کے عوام کے درمیان ہے، جسے ختم نہیں کیا جاسکتا ،ْیہ دوستی لازوال ہے ،ْ ہمیشہ قائم رہے گی ،ْترک وزیر خارجہ میو لوت چاوش اولو کی مشترکہ پریس کانفرنس

جمعہ 14 ستمبر 2018 22:01

ترکی نے مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے ،ْ ہمارے تعلقات حکومتوں تک محدود نہیں ،ْ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2018ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ترکی نے مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے ،ْ ہمارے تعلقات حکومتوں تک محدود نہیں ،ْ اقوام متحدہ کے اجلاس کی سائیڈلائن پر ہمارا کشمیر سے متعلق اجلا س ہوگا ،ْ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے ،ْ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس سمیت مختلف معاملات پر پاکستان کا ساتھ دینے پر ترک وزیر خارجہ اور ترکی کا شکریہ اور ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر آواز اٹھانے پر بھی ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا،ترکی کے ساتھ ورکنگ گروپ کا مشترکہ اجلاس جلد بلایا جائے گاجبکہ ترک وزیر خارجہ میو لوت چاوش اولو نے کہاہے کہ پاکستان آکر بے حد خوشی ہے ،ْ حکومتوں میں تبدیلی ہوتی رہتی ہے ،ْ اصل دوستی دونوں ممالک کے عوام کے درمیان ہے، جسے ختم نہیں کیا جاسکتا ،ْیہ دوستی لازوال ہے ،ْ ہمیشہ قائم رہے گی۔

(جاری ہے)

جمعہ کو یہاں ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ دفتر خارجہ پہنچے تو پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا۔دونوں ممالک کے درمیان دفتر خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ترک ہم منصب کے درمیان ون آن ون ملاقات بھی ہوئی۔پاکستان اور ترکی کے درمیان مذاکرات میں باہمی تعلقات، تجارت اور اقتصادی تعاون پر بات چیت کی گئی۔

بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے ترک وزیر خارجہ کو دعوت دی کہ اقوام متحدہ کے اجلاس کی سائیڈ لائن پر ہمارا کشمیر سے متعلق اجلاس ہوگا، جس میں آپ کی شرکت باعث ممنون ہوگی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ترکی کے ساتھ تعلقات حکومتوں تک محدود نہیں ہے بلکہ عوامی اور ثقافتی سطح پر بھی دونوں ممالک کے درمیان مضبوط روابط ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال یہ اجلاس ہوتا ہے لیکن اس مرتبہ اس کی نوعیت مختلف ہے کیونکہ اس مرتبہ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، جس کے بعد اس معاملے پر لوگوں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس سمیت مختلف معاملات پر پاکستان کا ساتھ دینے پر ترک وزیر خارجہ اور ترکی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر آواز اٹھانے پر بھی ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا، اس پر ان سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے درمیان یہ طے ہوا کہ ہم کس طرح مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس جلد از جلد منعقد کریں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ملاقات کے دوران نوجوان سفارت کاروں کے لیے ایکسچینج پروگرام پر بھی تبادلہ خیال ہوا، جس کا مقصد محبت کے پیغام کو آگے بڑھانا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ مجھے موقع ملا کہ افغانستان، ایران، کشمیر کے معاملے پر ترک وزیر خارجہ سے تبادلہ خیال کرسکوں۔اس موقع پر ترک وزیر خارجہ میولو چاوش اوگلو نے کہا کہ پاکستان آکر بے حد خوشی ہوئی اور ہم پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، میرے بہترین استقبال پر اپنے ہم منصب اور دیگر کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے قیام کے سلسلے میں مبارکباد پیش کرتا ہوں اور وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں ان کا بھی شکریہ ادا کیا جائے گا۔

ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومتوں میں تبدیلی ہوتی رہتی ہے لیکن اصل دوستی دونوں ممالک کے عوام کے درمیان ہے، جسے ختم نہیں کیا جاسکتا، یہ دوستی لازوال ہے اور ہمیشہ قائم رہے گی۔انہوں نے کہا کہ آج کے مذاکرات میں بہت سے موضوعات پر بات چیت کی گئی اور یہ موضوعات ہماری کامیابی کا سبب بنیں گے۔اپنی گفتگو کے دوران انہوںنے کہاکہ ہماری بات چیت کا اہم موضوع اعلیٰ سطح کی اسٹریٹجک تعلقات سے متعلق تھا اور انشا اللہ ہم دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کو عملی جامہ پہنائیں گے۔

میانوالی میں شائع ہونے والی مزید خبریں