روپے کی قدر میں کمی کا جواب حماد اظہر سے نہیں،اسد عمر سے ہی چاہیے،اپوزیشن ڈٹ گئی ،ْ

وزیر مملکت کو جواب کی اجازت دینے پر ایوان سے واک آئوٹ

جمعہ 14 دسمبر 2018 17:58

روپے کی قدر میں کمی کا جواب حماد اظہر سے نہیں،اسد عمر سے ہی چاہیے،اپوزیشن ڈٹ گئی ،ْ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2018ء) سینیٹ میں اپوزیشن نے روپے کی قدر میں کمی سے متعلق ایوان میں توجہ دلائو نوٹس پر وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی غیر موجودگی میں وزیر مملکت برائے ریونیو و خزانہ حماد اظہر کا جواب سننے سے انکار کردیا ،ْڈپٹی چیئرمین سینیٹ محمد سلیم مانڈی والا نے وزیر مملکت برائے ریونیو کو جواب کیلئے فلور دیا تو اپوزیشن ارکان نے اصرار کیا ہے ،ْروپے کی قدر میں کمی سے متعلق اصل حقائق اسد عمر ہی دے سکتے ہیں ،ْوزیر خزانہ نے ٹی وی پر ڈی ویلیویشن سے متعلق بیان دیا، اس ایوان کو بھی آگاہ کیا جائے،وفاقی وزیر کے علاوہ کسی وزیر کا جواب سننے کو تیار نہیں۔

جمعہ کو سینیٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر شیری رحمان کی جانب سے روپے میں ریکارڈ کمی سے متعلق پیش کردہ توجہ دلائو کے جواب کیلئے وزیر مملکت برائے ریونیو محمد حماد اظہر اپنی نشست پر کھڑے اظہار خیال شروع کیا تو اپوزیشن بنچوں سے سینیٹرز کھڑے ہو گئے اورہنگامہ شروع کیا،اپوزیشن ارکان نے وزیر مملکت کی تقریر سننے سے انکار کیا، اپوزیشن ارکان نے کہا کہ پہلے وزیروں کے آنے تک اس کو موخر کیا جائے اور بعد میں آگاہ کیا جاتا ہے کہ وزیر خزانہ ملک میں نہیں، روپے کی ڈیویلیویشن سے متعلق حقائق صرف وزیر خزانہ کو ہی معلوم ہیں۔

(جاری ہے)

قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ وزیر خزانہ سے روپے کی قدر میں کمی کے حوالے سے بہتر جواب دے سکتے ہیں۔ ڈپٹی چیئرمین نے رولز کے مطابق وزیر مملکت برائے ریونیو کو جواب دینے کیلئے فلور دیا تو اپوزیشن مستقل شور کرتی رہی تاہم ڈپٹی چیئرمین نے وزیر مملکت کو اپنی بات جاری رکھنے کا کہا ، وزیر کی تقریر کے دوران اپوزیشن ایوان سے واک آئوٹ کر گئے۔

ڈپٹی چیئرمین نے قائد ایوان کو اپوزیش کو منا کر لانے کی درخواست کی جس پر قائد ایون سید شبلی فراز نے کہا کہ کیا میرا کام صرف اپوزیشن کو منانا ہی رہ گیا ہی رولز کے مطابق وزیر مملکت جواب دے سکتے ہیں ،آج شور مچانے والے بتائے اسحق ڈار نے کتنی مرتبہ ایوان میں آکر جواب دیئے،اپوزیشن اپنا موقف دے کر واک آؤٹ کر جاتی ہے اور حکومت کا موقف عوام تک نہیں پہنچتا،دریں اثناء سینیٹر اشوک کمار نے کورم کی نشاندہی کی گئی جس پر اجلاس کی کارروائی پانچ منٹ کیلئے ملتوی کیا گیا، بعد ازاں دوبارہ گنتی پر کورم پھر پورا نہ ہونے پر سینیٹ کا اجلاس پیر کی دوپہر2بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

قبل ازیں، پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی کا معاملہ ایوان میں اٹھاتے ہوئے کہا کہ جس دن پی ٹی آئی حکومت کے سودن کے شادیانے بج رہے تھے اس دن ڈالر 142سے اوپر چلا گیا،اسٹیٹ بینک گورنر خود مختار نہیں،اسد عمر نے اعتراف کیا کہ ڈالر میں اضافے کے بار ے میں علم تھا۔شیری رحمان نے کہا کہ ملک کا وزیر اعظم روپے میں ریکارڈ کمی سے لاعلم تھے، بتایا جائے ملک کا نظام کون چلا رہا ہے،جان بوجھ کر ڈالر کو اوپر لے جایا گیا،لوگوں کی جمع پونجی ختم ہو گئی،حکومتیں واضح پالیسی دیتی ہیں مگر موجودہ حکومت نے خوف پھیلایا۔

انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں اتنا اضافہ تاریخ میں اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا،پاکستانی مارکیٹ بحرانی کیفیت میں تھی،روپے کی ڈیلیویشن آئی ایم ایف کی شرائط میں سے تو نہیں، پارلیمنٹ کو بتایا جائے،روپے کی قدر میں کمی سے برآمدات پاکستانی برآمدات پر 300بلین کا اثر پڑا ہے،ایک دن میں میں ڈالر کی قدر میں اتنی بلندگی کے بارے میں کچھ لوگوں کو ضرور معلوم تھا۔

وزیر مملکت برائے ریونیو و خزانہ محمد حماد اظہر نے کہا کہ میڈیا میں گورنر اسٹیٹ بینک کی روپے کی ڈیویلیویشن سے متعلق خبر میں صداقت نہیں،گورنر اسٹیٹ بینک نے ماضی کی ڈی ویلیویشن کی بات کی تھیں،18ارب کا کرنٹ اکاؤنٹس خسارہ ہیں،معاملے نزاکت کو سامنے رکھتے ہوئے روپے کی ڈیویلیویشن سے متعلق ان کیمرہ بریفینگ کی درخواست کی تھی۔

میانوالی میں شائع ہونے والی مزید خبریں