اگر کسی نے مارشل لاء لگانے کا سوچا تو آزادی مارچ کا رخ ان کی طرف موڑ دیا جائے گا

واضح طور پر ہماری بات سن لی جائے کہ اگر کسی کے دل ودماغ میں ملک پر مارشل لاء مسلط کرنے کا ارادہ ہے تو تو آزادی مارچ کا رُخ اُن کی طرف موڑ دیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمن کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 17 اکتوبر 2019 11:08

اگر کسی نے مارشل لاء لگانے کا سوچا تو آزادی مارچ کا رخ ان کی طرف موڑ دیا جائے گا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اکتوبر2019ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ اگر کسی نے مارشل لاء لگانے کا سوچا تو آزادی مارچ کا رخ ان کی طرف موڑ دیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمن کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک بات میں بہت وضاحت کے ساتھ کر دیان چاہتا ہوں کہ اس سے پہلے جب ہماری اسٹیبلشمنٹ کوئی ماورائے آئین اقدام کرتی تھی یا آئین کو معطل کرتی تھی،تو وہ قوم کے سامنے خود کو نجات دہندہ کے طور پر پیش کرتی تھی۔

آج قوم جس قرب میں مبتلا ہے،قوم اس کا ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ کو سمجھتی ہے۔لہذا واضح طور پر ہماری بات سن لی جائے کہ اگر کسی کے دل ودماغ میں ملک پر مارشل لاء مسلط کرنے کر ارادہ ہے تو تو آزادی مارچ کا رخ ان کی طرف موڑ دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ ملک پر آمریت کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں.

۔واضح رہے گذشتہ روز جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور مولانا فضل الرحمن کے آزاد ی مارچ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے مذاکرات کی حکومتی پیشکش کو مستردکرتے ہوئے کہاہے کہ استعفے سے پہلے مذاکرات نہیں ہوسکتے جبکہ پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کی مکمل حمایت کااعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کے تمام ادارے ایک گول میز کانفرنس بلائیں اور موجودہ ملک کی خطرناک صورتحال میں سب سب ملکر بات کریں ،مولانا فضل الرحمن کو گول میز کانفرنس میں لائونگا ،ہم سب مسلمان ہیں ، تمام ادیان امن کا درست دیتے ہیں ، مولانا فضل الرحمن کی تحریک میں مذہبی کارڈ کی باتیں درست نہیں ،ہر ضلع سے کارکنوں کی مخصوص تعداد آزادی مارچ میں شریک ہوگی ،اگر تنگ کیا گیا تو ایسا جمہوری ہنگامہ کھڑا کریں گے کہ جام کمال کی حکومت جام کر دینگے ،نوازشریف اور اس کی بیٹی کا کیا قصور ہے پنجاب سے نوازشریف اور مریم کی رہائی کیلئے آواز اٹھنی چاہیے ۔

میانوالی میں شائع ہونے والی مزید خبریں