وزیراعظم کا چینی بحران تحقیقاتی کمیشن کے ارکان کو دھمکیاں دینے پر اظہار برہمی

وزیراعظم کے مطابق یہ عمل دہرایا گیا تو سخت اقدام کیا جائیگا، انصاف کی راہ میں کسی کو حائل نہیں ہونے دیا جائے گا، فردوس عاشق

بدھ 8 اپریل 2020 01:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2020ء) وزیراعظم عمران خان نے چینی بحران کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کے ارکان کو دھمکیاں دیے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ عمل دہرایا گیا تو سخت اقدام کیا جائیگا، انصاف کی راہ میں کسی کو حائل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ منگل کو وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ چینی بحران کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کے ارکان کو دھمکیاں دی گئی ہیں جس پر وزیراعظم نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

معاون خصوصی کے مطابق وزیراعظم نے متعلقہ عناصر کو خبردار کیا ہے کہ اگریہ عمل دہرایا گیا تو سخت اقدام کیا جائیگا۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ انصاف کی راہ میں کسی کو حائل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے بھی 2014 اور 2018 میں اومنی گروپ کی شوگر ملز کو سبسڈی دی ، وزیراعظم 25 اپریل کو کمیشن کی حتمی رپورٹ کی روشنی میں مزید ایکشن لیں گے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 2017میں شوگر ملز مالکان نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان سے بھی سبسڈی منظور کرائی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے حوالے سے معاون خصوصی نے بتایا کہ اجلاس میں معاون خصوصی برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے چینی بحران کی رپورٹ کابینہ اجلاس میں پیش کی۔فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ شوگر ملز نے اضافی ذخائر کی وجہ سے گنا خریدنے سے انکار کیا، وزیراعظم نے رپورٹ کی روشنی میں کاشت کاروں کے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کی طرف سے چینی کی برآمد پر سبسڈی نہیں دی گئی، شوگرملزکے نمائندہ وفد نے 2017میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان سے ملاقات کی تھی اور شوگر ملوں کیلئے 20ارب روپے کی سبسڈی منظور کرائی تھی،2014سے 2016کے درمیان بھی شوگر ملز کو سبسڈی دی گئی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 2014کے بعد پہلی بار گنے کی قیمت میں اضافہ کیا جس کا مقصد کاشت کاروں کو فائدہ دینا تھا۔معاون خصوصی نے بتایا کہ 25 اپریل کو انکوائری کمیشن کی حتمی رپورٹ پر وزیراعظم قانون کے مطابق ایکشن لیں گے، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی ای) کی تحقیقاتی رپورٹ میں شوگر پالیسی پر کئی سوالات اٹھائے گئے ہیں، مستقبل میں مصنوعی بحران سے بچنے کیلئے اصلاحات لائی جائیں گی۔

میانوالی میں شائع ہونے والی مزید خبریں