بھاشا ڈیم 2028 تک مکمل ہو گا، 30 فیصد رقم حکومت دے گی، چیئر مین واپڈا

بھارت مغربی دریاوں پرسندھ طاس معائدے کی خلاف ورزی کرتا رہا ہے مگرموجودہ منصوبے کا سندھ طاس سے کوئی تعلق نہیں ، مزمل حسین منصوبہ پاکستان کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس سے معاشی ترقی کے علاوہ سیلاب کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی، چینی سفیر یائو جنگ

بدھ 20 مئی 2020 23:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2020ء) واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نے کہا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں 30 فیصد رقم حکومت دیگی اور یہ منصوبہ 2028 تک مکمل ہوجائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا مزمل حسین نے کہا کہ پانی کیساتھ پاکستان کی توانائی اور فوڈ سیکیورٹی جڑی ہوئی ہے، بھارت پاکستان میں پانی کی صورتحال گھمبیر بنا رہا ہے۔

چیئرمین واپڈا نے کہا کہ پانی کیساتھ پاکستان کی توانائی اور فوڈ سیکیورٹی جڑی ہوئی ہے اور اس وقت پاکستان اپنی ضرورت کا صرف 10 فیصد پانی ذخیرہ کر پاتا ہے لہٰذا دیامر بھاشا اور دیگرمنصوبوں کی مدد سے پانی ذخیرہ کی سہولت دٴْگنا کریں گے۔چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ واپڈا 9ہزار 400 میگاواٹ پن بجلی پیدا کر رہا ہے اور اسے 14ہزار میگاواٹ تک بڑھائیں گے۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا کہ دیامر بھاشاپن بجلی کے لیے مجموعی طو ر پر 1400 ارب روپے خرچ ہوں گے جس میں سے 30فیصد فنڈنگ حکومت کرے گی جبکہ باقی رقم بانڈز سمیت دیگر ذرائع سے حاصل کی جائے گی۔اس موقع پرچینی سفیریائو جنگ نے کہا کہ منصوبہ پاکستان کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس سے معاشی ترقی کے علاوہ سیلاب کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔ایک سوال کے جواب میں چیئرمین واپڈا نے دیامیربھاشا ڈیم پربھارت کیاعتراضات کومسترد کرتے ہوئے کہا کہ ڈیم پاکستان کے حصے میں تعمیرکیا جا رہاہے بھارت مغربی دریاوں پرسندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتا رہا ہے مگرموجودہ منصوبے کا سندھ طاس سے کوئی تعلق نہیں ۔

میانوالی میں شائع ہونے والی مزید خبریں