کلورشریف کے اغواء برائے تاوان اور مغوی کے قتل کے مشہور مقدمے کا فیصلہ، دو ملزمان کو چار چار بارسزائے موت

بدھ 8 مئی 2019 20:41

میانوالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2019ء) میانوالی کی تحصیل عیسیٰ خیل کے علاقے کلورشریف کے اغواء برائے تاوان اور مغوی کے قتل کے مشہور مقدمے کا فیصلہ، انسدادِ دہشت گردی سرگودہا کی خصوصی عدالت نے دو ملزمان کو چا رچار بار سزائے موت،سات،سات لاکھ روپے جرمانہ اور جائیداد کی ضبطگی جبکہ دو ملزمان کو مختلف دفعات میں چار چاربار عمر قید،چار چار لاکھ روپے جرمانہ اور جائداد کی کی ضبطگی کی سزا کا حکم سنا دیا۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی سرگودہا کی خصوصی عدالت نے میانوالی کی تحصیل عیسیٰ خیل کے علاقے کلورشریف کے اغواء برائے تاوان اور مغوی عمیر خان کے قتل کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے دو ملزمان ماجد رضا اور عمران حیدر کو مختلف دفعات میں مجموعی طور پر چا رچار بار سزائے موت،سات،سات لاکھ روپے جرمانہ اور جائیداد کی ضبطگی کا حکم سنا دیا ہے۔

(جاری ہے)

جب کہ دو ملزمان اسد عباس اور محمد اعجاز کو مختلف دفعا ت میں چار چاربار عمر قید،چار چار لاکھ روپے جرمانہ اور جائداد کی کی ضبطگی کا حکم سنا دیا ہے۔ عدالت کے فیصلے کے موقع پر چاروں ملزمان کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ اس مقدمے میں پانچویں ملزمہ کو شک کا فائدہ دے کر بری کرنے کا حکم سنایا گیا ہے۔واقعات کے مطابق ان ملزمان نے 2016 ء میں 19 اور20 دسمبر کی رات تحصیل عیسیٰ خیل کے علاقے کلورشریف سے عمیر خان نامی نوجوان کو اغواء کیا تھا اور کچے کے علاقے میں جا کر اسی رات فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

اغواء اور قتل کی اس واردات کا مقدمہ تھانہ عیسیٰ خیل میں درج کیا گیا۔ مدعی خالد خان جھنگی خیل کی طرف سے اس مقدمے کی پیروی پاکستان کے معروف اور مایہ ناز نامور قانون دان امیر خان روکھڑی ایڈووکیٹ، چوہدری محمود، میاں عار ف نذیر ایڈووکیٹ اور راولپنڈی ہائی کورٹ کے معروف قانون دان ممتاز خان جھنگی خیل ایڈووکیٹ کی۔ اس مقدمے میں مدعی کی جانب سے فائنل بحث امیر خان روکھڑی ایڈووکیٹ نے کی تھی اور عدالت میں انتہائی مدلل دلائل پیش کیئے تھے۔

میانوالی میں شائع ہونے والی مزید خبریں