بارودی مواد برآمدگی کیس میں ملزمان نظر ثانی درخواستوں کی سماعت

2 مجرموں کی 14 سال کی سزا ختم ،دیگر مقدمات میں سنائی گئی10 سال کی سزا برقرار

جمعرات 14 نومبر 2019 22:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2019ء) سپریم کورٹ نے بارودی مواد کی برآمدگی کے الزام میں قید ملزمان کی طرف سے دائر نظرثانی درخواستوں پر محمد یوسف اور محمد یونس کو دہشتگردی کی دفعہ 7ایف ایف کے تحت دی گئی 14سال سزا ختم کرتے ہوئے دیگر دفعات کے تحت دی گئی10سال سزا برقرار رکھنے کا فیصلہ سنا دیا ہے، کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں3رکنی بنچ نے کی، دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ ملزمان پر لشکر طیبہ سے تعلق کا جھوٹا الزام لگایا گیا، ایک ملزم63سال کا بوڑھا شخص ہے جبکہ محمد یوسف کو تفتیش میں شامل ہی نہیں کیا گیا، چیف جسٹس نے اس موقع پر ریمارکس دیئے کہ دہشتگردی کی تعریف سے متعلق لارجر بنچ فیصلہ دے چکا ہے، صرف بارودی مواد کی برآمدگی دہشتگردی نہیں، عدالت نے دہشتگردی کی دفعات ختم کرتے ہوئے دہشتگردی کی دفعہ 7ایف ایف کے تحت ملزمان محمد یوسف اور محمد یونس کو 14سال کی دی گئی سزا معاف کرتے ہوئے باقی دفعات کے تحت دی گئی سزا برقرا رکھی ہے، محمد یوسف اور محمد یونس سی2016میں لاہور سے بارودی مواد برآمد ہوا، ٹرائل کورٹ نے بارودی مواد کی برآمدگی کے الزام میں ملزمان کو 10سال اور14سال قید کی الگ الگ سزائیں سنائی تھیں، لاہور ہائیکورٹ نے بعدازاں ٹرائل کورٹ فیصلہ برقرار رکھا تھا، اب عدالت عظمیٰ نے کیس میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت دی گئی سزا نہیں ختم کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا ہے۔

۔

میانوالی میں شائع ہونے والی مزید خبریں