ایف آئی اے صحافی کیخلاف کارروائی سے قبل اس کے ادارے اور پی ایف یو جے کو آگاہ کرے

جمعرات 12 مئی 2022 22:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2022ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافیوں کو ہراساں نہ کرنے کے حکم امتناع میں 26 جولائی تک توسیع کردی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اینکر پرسن ارشد شریف کو ہراساں کرنیکے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ کسی نے یہ نہیں کہا کہ کوئی جرم کرے تو اس کے خلاف کارروائی نہ کریں، مناسب یہ ہو گا کہ ایف آئی اے کسی صحافی کے خلاف کارروائی سے قبل اس کے ادارے اور جرنلسٹ باڈی پی ایف یو جے کو بھی کیس سے متعلق آگاہ کرے۔

ایف آئی اے نے یقین دہانی کرائی کہ عدالت میں جمع کرائے گئے ایس او پیز پر عمل درآمد کیا جائیگا۔وکیل فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایف آئی اے کا ایک کاؤنٹر ٹیررازم ونگ بھی کام کر رہا ہے جو صحافیوں اور پولیٹیکل ورکرز کو ہراساں کرتا ہے اور غداری کے الزام بھی لگائے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ کیا بہتر نہیں ہے کہ پولیٹیکل لیڈرشپ غداری جیسے الفاظ کا استعمال بند کر دے۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے عدالت میں موجود پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری سے کہا آپ کا استعفیٰ ابھی تک منظور نہیں ہوا، آپ پارلیمنٹ میں مل کر بیٹھیں اور ان مسائل کو حل کریں جس پر فواد چوہدری نے کہا ہم اس مقبوضہ اسمبلی میں جا کر کیا کریں گی الیکشن کے بعد آئیں گے اور قانون سازی کریں گے۔ صحافی رہنما افضل بٹ نے کہا کہ یہ اپنی حکومت میں جس طرح کے قوانین لیکر آ رہے تھے وہ آجاتے تو پھر اللہ ہی حافظ تھا۔

چیف جسٹس نے فواد چوہدری کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ اس طرح کریں کہ 9 اپریل کے چار گھنٹے کی ٹرانسمیشن دیکھیں، اس دن تو تجزیہ کاروں نے مارشل لا ہی نافذکردیا تھا، میڈیا آرمی کی گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر دکھا رہا تھا، میں گھر بیٹھا تھا اور خبر چلی کہ چیف جسٹس عدالت پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ارشد شریف اب مطمئن ہیں تو ان کی پٹیشن نمٹا دیتے ہیں، صحافی افضل بٹ نے کہا ان کو ابھی خطرہ ہے کہ کسی بھی وقت اٹھایا جاسکتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پٹیشن نمٹانے کے بجائے پینڈنگ رکھی جائے تاکہ ہماری بھی تسلی رہے۔ صدر پی ایف یو جے شہزادہ ذوالفقار نے کہاکہ ہر حکومت ایف آئی اے کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہے اور یہ گورنمنٹ بھی کرے گی، عدالت نے کیس کی سماعت 26 مئی تک ملتوی کردی۔

میانوالی میں شائع ہونے والی مزید خبریں