مینگورہ اور سوات میں آٹے کی وافرمقدارموجودہے،ڈپٹی کمشنرسوات

جمعہ 17 جنوری 2020 23:50

سوات۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2020ء) مینگورہ شہر سمیت ضلع سوات میں آٹے کی وافرمقدارموجود،چار لاکھ سے زائد تھیلے سٹاک میں موجود، روزانہ 12000 تھیلے تقسیم کئے جارہے ہیں سوات سے باہرآٹا لے جانے پر پابندی عائد، کسی کو ذخیرہ اندوزی کرنے یاناجائیز منافع خوری کی اجازت نہیں دی جائیگی، سوات میں لوکل آٹا 808اور پنجاب آٹے کی 1150روپے نرخ مقرر، اس سلسلے میں ایک اہم اجلاس گذشتہ روز ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں اے سی بابوزئی عامرعلی شاہ، صدر سوات ٹریڈرزفیڈریشن عبدالرحیم سمیت فلور ملز مالکان، محکمہ فوڈ اورانتظامی افسران نے شرکت کی، اس سلسلے میں انتظامیہ اور تاجربرادری نے شہرسمیت ضلع بھرمیں آٹا کے بحران کے حوالے سے متفقہ لائحہ عمل تیارکرتے ہوئے کہا کہ ضلع سوات میں کسی بھی صورت آٹے کا بحران، ناجائز منافع خوری پیداکرنے کی مخالفت کرینگے، اس موقع پر ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت سوات میں گندم کی وافرمقدارموجود ہے، سوات میں 410000(چارلاکھ دس ہزار) تھیلے موجود ہیں، جبکہ یومیہ کوٹہ 12000 بوری ہے، جو کہ 32روز کاسٹاک ہے اور سوات کو مزیدگندم کی ترسیل کاسلسلہ جاری ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر لوکل آٹا 808 روپے اورپنجاب کاآٹا 1150روپے فی بوری فروخت کیاجائیگا۔ اس موقع پر سوات ٹریڈفیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے کہا کہ شہرسمیت ضلع بھر میں آٹے کی بلیک مارکیٹنگ یا منافع خوری برداشت نہیں کرینگے اورعوام کے مفادات میں ارزاں ریت پرآٹا کی فراہمی یقینی بنائینگے، اس سلسلے میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی حکومت سے سوات کا کوٹہ بڑھانے کی درخواست کرینگے۔ تاکہ سوات میں آٹے کاکوئی بحران پیدا نہ ہوسکیں۔

متعلقہ عنوان :

مینگورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں