وزیراعظم عمران خان اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کا شمالی وزیرستان کا دورہ،

اہم وفاقی و صوبائی وزراء، گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے وزیراعظم عمران خان کا سابق فاٹا کے نو قائم شدہ اضلاع کیلئے صحت، تعلیم، روزگار اور انتظامیہ کے شعبوں میں مختلف فلاحی پیکیجز کا اعلان سابق فاٹا و خیبرپختونخوا کے عوام نے دہشت گردی کے کٹھن اور مشکل وقت کا سامنا نہایت جرأت سے کیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان سے زیادہ کسی ملک یا افواج نے کردار ادا نہیں کیا، ہم نے اپنے ملک پر مسلط جنگ کی بھاری جانی و مالی قیمت ادا کی، ہم پاکستان کے اندر آئندہ ایسی کوئی جنگ نہیں لڑیں گے، نیا پاکستان بن رہا ہے،وزیراعظم عمران خان

پیر 26 نومبر 2018 23:26

وزیراعظم عمران خان اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کا شمالی وزیرستان کا دورہ،
میرانشاہ ۔ 26 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 نومبر2018ء) وزیراعظم عمران خان نے سابق فاٹا کے نو قائم شدہ اضلاع کیلئے صحت، تعلیم، روزگار اور انتظامیہ کے شعبوں میں مختلف فلاحی پیکیجز کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق فاٹا و خیبرپختونخوا کے عوام نے دہشت گردی کے کٹھن اور مشکل وقت کا سامنا نہایت جرأت سے کیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان سے زیادہ کسی ملک یا افواج نے کردار ادا نہیں کیا۔

ہم نے اپنے ملک پر مسلط جنگ کی بھاری جانی و مالی قیمت ادا کی، ہم پاکستان کے اندر آئندہ ایسی کوئی جنگ نہیں لڑیں گے، نیا پاکستان بن رہا ہے۔ انہوں نے یہ بات پیر کو شمالی وزیرستان کے دورے کے موقع پر کہی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا۔

(جاری ہے)

اہم وفاقی و صوبائی وزراء، گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ وزیراعظم نے آمد پر یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ انہیں کئے گئے آپریشن، حاصل ہونے والے ثمرات کو تقویت دینے کیلئے جاری سرگرمیوں، عارضی طور پر بے گھر افراد کی بحالی، سماجی و اقتصادی ترقیاتی منصوبوں اور پاک۔

افغان سرحد پر باڑ لگانے کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے غلام خان بارڈر ٹرمینل کا بھی دورہ کیا اور سرحد پر باڑ کا مشاہدہ کیا۔ بعد ازاں وزیراعظم نے شمالی اور جنوبی وزیرستان کے مشترکہ جرگہ سے خطاب کیا۔ وزیراعظم نے سابق فاٹا/کے پی کے عوام کو سراہا جو دہشت گردی کا سامنا کرتے ہوئے نہایت کٹھن اور مشکل وقت سے گزرے۔ وزیراعظم نے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشنز پر پاک فوج، دیگر تمام سکیورٹی اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسز کی کامیابیوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ کسی اور ملک یا ان کی مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور اس کی مسلح افواج سے زیادہ کردار ادا نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ملک کے اندر مسلط کردہ جنگ لڑی ہے اور جنگ کی ہم نے بھاری جانی و مالی قیمت چکائی ہے اور اس سے ہمارے سماجی و اقتصادی ڈھانچہ کو نقصان اٹھانا پڑا۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ ہم پاکستان کے اندر دوبارہ کبھی ایسی جنگ نہیں لڑیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم افغانستان سمیت سرحدوں کے پار امن کے حامی ہیں، ہم دیگر فریقین کے ساتھ مل کر افغان امن کے عمل میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے کیونکہ افغانستان میں امن پاکستان میں پائیدار امن کے حصول کیلئے اہم ہے۔ وزیراعظم نے شہداء اور ان کے اہلخانہ کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے پاکستان کے عوام اور مادر وطن کے تحفظ، سلامتی اور خوشحالی کیلئے اتنی زیادہ قربانیاں دیں۔

وزیراعظم نے سابق فاٹا کے نئے قائم شدہ اضلاع کیلئے صحت، تعلیم، روزگار اور انتظامیہ کے شعبوں میں مختلف ویلفیئر پیکیجز کا اعلان کیا۔ انہوں نے ضم ہونے والے اضلاع کے لئے تمام صوبوں کی طرف سے این ایف سی کے تین فیصد حصے، بنیادی سطح پر اختیارات کی منتقلی کو یقینی بنانے کے لئے بلدیاتی اور صوبائی انتخابات کے جلد انعقاد کا اعلان کیا۔ انہوں نے پولیس اصلاحات اور ملازمت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے لیویز و خاصہ داروں سے متعلق تمام خدشات دور کرنے کا بھی اعلان کیا۔

تنازعات کے حل کی کونسل (ڈی آر سی) کا نظام مشاورت کے ذریعے تمام مسائل کے حل اور فوری انصاف کو یقینی بنائے گا۔ وزیراعظم نے شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان کے لئے ہسپتال کے ہمراہ میڈیکل کالج، شمالی وزیرستان کے لئے یونیورسٹی اور آرمی کیڈٹ کالج کے قیام، ضم ہونے والے اضلاع کے لئے ہیلتھ انشورنس کارڈز، سپیشلسٹ ڈاکٹرز کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ٹیلی میڈیسن کے نظام کا اعلان کیا۔

وزیراعظم نے قطر کی پیشکش کے تناظر میں ضم ہونے والے اضلاع کے لئے ملازمتوں میں بڑے حصے، پولیس اور فرنٹیئر کور میں انرولمنٹ، کم ترقی یافتہ علاقوں کے لئے خصوصی کوٹہ (موجودہ کوٹہ کا تقریباً دگنا)، شمالی و جنوبی وزیرستان میں سیلولر سروس کی بحالی، گھروں کی تعمیر کے لئے قرضہ، لوڈ شیڈنگ کے مسئلہ کے حل کے لئے کوشش کرنے، کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے عمل کو تیز کرنے کے لئے نادرا سہولت مرکز اور مساجد کے لئے سولر پینلز کا بھی اعلان کیا۔ وزیراعظم نے سود سے پاک قرضوں، کمپیوٹرز کی فراہمی اور کھیل کے میدانوں کی ترقی کا بھی اعلان کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایک نیا پاکستان بن رہا ہے۔

میرانشاہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں