سابق صدر اور وزیراعظم کیسز بھگت رہے ہیں تو سب کو حساب دینا پڑے گا، بلاول بھٹو زر دار ی

سابق صدرزرداری پر بتائے گئے تمام کیسز سیاسی اور مضحکہ خیز ہیں، ہم تمام الزامات کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں،سب کے ساتھ ایک جیسا انصاف ہونا چاہیے، میڈیا سے گفتگو

بدھ 9 ستمبر 2020 14:56

سابق صدر اور وزیراعظم کیسز بھگت رہے ہیں تو سب کو حساب دینا پڑے گا، بلاول بھٹو زر دار ی
میر پور خاص (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 ستمبر2020ء) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر سابق صدر اور وزیراعظم حساب دے رہے ہیں تو پھر سب کو حساب دینا پڑے گا،سابق صدرزرداری پر بتائے گئے تمام کیسز سیاسی اور مضحکہ خیز ہیں، ہم تمام الزامات کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں،سب کے ساتھ ایک جیسا انصاف ہونا چاہیے،کورونا وبا کے بعد ہم اب تک معاشی مسائل سے نہیں نکلے، اور شدید بارشوں کے بعد ٹڈی دل کے حملوں سے زراعت کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے ،تاریخی بارش سے ہونے والے نقصان کے لیے غیر معمولی مدد کرنا ہو گی،غریب کسانوں کو ریلیف دینا پڑے گا، چھوٹے کسانوں کو ہنگامی بنیادوں پر مدد کی ضرورت ہے،جس طرح وزیراعلی سندھ اپنی ٹیم کے ساتھ سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں اسی طرح وزیراعظم کو بھی سیلاب متاثرین کا ساتھ دینا چاہیے،پنجاب میں دو سالوں کے دوران 5 آئی جیز تبدیل ہو چکے ہیں، اگر اس طرح ہو گا تو عوام تو ضرور سوال کریں گے۔

(جاری ہے)

بدھ کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کورونا وبا کے بعد ہم اب تک معاشی مسائل سے نہیں نکلے، اور شدید بارشوں کے بعد ٹڈی دل کے حملوں سے زراعت کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔انہوںنے کہاکہ سیلاب اور بارش سے بہت نقصان ہوا ہے، پورا میرپور خاص سیلابی پانی میں ڈوبا ہوا ہے، سیلاب متاثرین کا ساتھ ہو گا اور پورے پاکستان کو ایک ہونا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ تاریخی بارش سے ہونے والے نقصان کے لیے غیر معمولی مدد کرنا ہو گی، کیونکہ زراعت کو نقصان ہوتا ہے تو پورے پاکستان کو نقصان ہوتا ہے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے منشور میں زراعت شامل ہے تاہم آج تک زراعت ایمرجنسی نافذ نہیں کی گئی، غریب کسانوں کو ریلیف دینا پڑے گا، چھوٹے کسانوں کو ہنگامی بنیادوں پر مدد کی ضرورت ہے۔

انہوںنے کہاکہ وفاقی حکومت 5گھنٹوں کا ٹرپ لگا کر واپس نہ جائے، وزیراعظم عمران خان خود کو کپتان کہتے ہیں تو جس طرح وزیراعلی سندھ اپنی ٹیم کے ساتھ سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں اسی طرح وزیراعظم کو بھی سیلاب متاثرین کا ساتھ دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ہماری سب سے بڑی امید وفاق سے ہے کہ وہ عوام کو اپنائے، وزیراعظم عمران خان سے اپیل ہے کہ وہ سندھ کے عوام کو دل س اپنائے توشہ خانہ ریفرنس سے متعلق پوچھے گئے سوال پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سابق صدر پر بتائے گئے تمام کیسز سیاسی اور مضحکہ خیز ہیں، سابق صدر کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا جا سکتا۔

انہوںنے کہاکہ ہم تمام الزامات کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں لیکن سب کے ساتھ ایک جیسا انصاف ہونا چاہیے، سابق صدر جھوٹے الزامات کا بھی حساب دیتے ہیں، آج تک خورشیدشاہ جیل میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ سابق صدر اور وزیراعظم کا حساب ہو سکتا ہے تو پھر سب کو حساب دینا پڑے گا، یہ کھوکھلا نظام نہیں چلے گا۔معاون خصوصی برائے اطلاعات کے استعفے سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ معاون خصوصی نے بہت اچھا فیصلہ کیا لیکن وہ عمران خان خان جو کہتے تھے کہ اگر کسی پر الزام ہے تو وہ پہلے استعفیٰ دیں، آج استعفیٰ ماننے کو بھی تیار نہیں ہیں۔

آئی جی پنجاب کی تبدیلی سے متعلق سوال پر چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ یہ وزیراعلی پنجاب کا استحقاق ہے کہ وہ اپنی مرضی سے آئی جی کو تبدیل کرے لیکن اگر سندھ حکومت اپنا آئی جی تبدیل کرنا چاہے تو وفاق ہمیں کرنے نہیں دیتا۔انہوںنے کہاکہ پنجاب میں دو سالوں کے دوران 5 آئی جیز تبدیل ہو چکے ہیں، اگر اس طرح ہو گا تو عوام تو ضرور سوال کریں گے۔

میر پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں