سانحہ نیوزی لینڈ کی مساجد میں انسانیت سو ز واقعہ پرآزادجموںوکشمیر سپریم کورٹ کے زیراہتمام فل کورٹ تعزیتی ریفرنس

سانحہ نیوزی لینڈ تاریخ اور انسانیت کے خلاف انتہائی المناک واقعہ ہے اور اس سے پوری انسانیت اور امن عالم کوخطرہ لاحق ہوگیاہے‘ چیف جسٹس آزادکشمیر جسٹس چوہدری محمدابراہیم ضیاء

منگل 19 مارچ 2019 15:33

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2019ء) سانحہ نیوزی لینڈ کی مساجد میں انسانیت سو ز واقعہ پرآزادجموںوکشمیر سپریم کورٹ کے زیراہتمام فل کورٹ تعزیتی ریفرنس چیف جسٹس آزادکشمیرجناب جسٹس چوہدری محمدابراہیم ضیاء کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ تعزیتی ریفرنس میں سپریم کورٹ کے سینئرجج جسٹس راجہ سعید اکرم خان، جسٹس غلام مصطفی مغل ، آزادکشمیرکے ایڈووکیٹ جنرل سردار کرمداد خان، سابق جج ہائی کورٹ جسٹس(ر) جہانداد چوہدری ، ایڈیشنل رجسٹرار مظہراقبال، ڈپٹی رجسٹرارریسرچ ظہوراقبال،سیکرٹری خواجہ شوکت ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل راجہ محمدزبیرخان، سعادت علی کیانی ایڈووکیٹ، صدرہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن راجہ خالد محمود خان ایڈووکیٹ، صدرڈسٹرکٹ بار طارق بشیرایڈووکیٹ،ریاض نوید بٹ ایڈووکیٹ، سینئرقانون داد فیاض حیدرنوابی ایڈووکیٹ، راجہ وسیم یونس ایڈووکیٹ،بابراعظم ایڈووکیٹ، ریسرچ آفیسر فیضان حیدر، سٹاف آفیسر امجدمحمود کے علاوہ دیگروکلاء بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

تعزیتی ریفرنس میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دومساجد میں پیش ہونے والے انسانیت سوزواقعہ کی بھرپورالفاظ میں مذمت کی گئی اور سانحہ میں شہیدہونے والوںکے ایصال ثواب اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعائیں کی گئیں۔چیف جسٹس آزادکشمیرجناب جسٹس محمدابراہیم ضیاء نے کہاکہ سانحہ نیوزی لینڈ تاریخ اور انسانیت کے خلاف انتہائی المناک واقعہ ہے اور اس سے پوری انسانیت اور امن عالم کوخطرہ لاحق ہوگیاہے۔

انھوں نے مطالبہ کیاکہ پوری دنیاکے سربراہان مملکت،اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے علمبرداروںکواس واقعہ کانوٹس لے کرانسانیت کولاحق خطرات سے نمٹنے اور انسانیت کے تحفظ کے لیے انٹرنیشنل گلوبل کانفرنس منعقد کرکے موثراقدامات اٹھائے جائیں تاکہ دنیامیں مذہب اور دوسرے مقاصد کے لیے دہشت گردی کے رجحانات کوروکاجاسکے۔ انھوںنے کہاکہ یہ واقعہ کسی ایک مذہب یاملک کامسئلہ نہیں ہے بلکہ پوری انسانیت کامسئلہ ہے جس کے خلاف پوری دنیاکومتحد ومنظم ہوکرایک ہی لائحہ عمل اختیارکرناہوگاتب جاکراس طرح کے واقعات کی روک تھام ہوسکتی ہے۔ چیف جسٹس آزادکشمیرنے نیوزی لینڈ کے وزیراعظم اور حکومت کی طرف سے واقعہ پرذمہ دارانہ طرز عمل کو مناسب قراردیا۔

میر پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں