وفاق المدارس العر بیہ پاکستان کے آزاد کشمیر اور پاکستان میں امتحانات انتہائی پر امن طریقہ سے اختتام کے قریب پہنچ گئے

آزد کشمیر اور پاکستان میں پونے چار لاکھ طلبہ و طالبات کیلئے 2100امتحانی مراکز قائم کیے گئے‘ ہزاروں علماء و عالمات نگرانی کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں

منگل 9 اپریل 2019 12:41

میر پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2019ء) وفاق المدارس العر بیہ پاکستان کے آزاد کشمیر اور پاکستان میں امتحانات انتہائی پر امن طریقہ سے اختتام کے قریب پہنچ گئے ۔آزد کشمیر اور پاکستان میں پونے چار لاکھ طلبہ و طالبات کے لیے 2100امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں ۔جن میں ہزاروں علماء و عالمات نگرانی کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔

امتحانی عمل کی براء راست نگرانی صدر وفاق حضرت مولانا ڈاکٹر عبد الرزاق اسکندر ناظم اعلی وفاق مولانا قاری محمد حنیف جالندھری اور امتحانی کمیٹی کے اراکین کر رہے ہیں ،جبکہ جمعرات کو پرچے مکمل ہو جانے کے بعد اگلے ہفتہ ملتان میں دوہزار کے لگ بھگ علماء کرام ایک ہی چھت تلے پرچوں کی جانچ پڑتال شروع کریں گے ۔اور یکم رمضان المبارک تک نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا ،مختلف تعلیمی اداروں کے سربراہان اور حکومتی آفیسران کی طرف سے وفاق المدارس کے امتحان کو انتہائی پر امن اور مثالی قرار دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار آل جموں کشمیر جے یو آئی کے امیر و اتآد تنظیمات مدارس آزاد کشمیر کے جنرل سیکرٹری مولانا قاضی محمود الحسن اشرف نے مختلف اجتماعات اور مدارس کا معائنہ کرنے کے بعد پریس بریفنگ میں کیا ۔انھوں نے کہا آزاد کشمیر میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی طرف سے مظفرابا دڈویڑن میں گیارہ ،پونچھ ڈویڑن میں 25،جبکہ میر پور ڈویژن میں امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں ۔

مظفراباد ڈویڑن میں مولانا سید عدنان علی شاہ بطور مسؤل ،مولانا سید عین الیقین واجد آزاد کشمیر کی معروف دینی درسگاہ جامعہ دار العلوم الاسلامیہ میں نگران اعلیٰ ،مولانا حسین جامعہ ابو ہریرہ میں نگران اعلی ،مولانا بشیر حسین شاہ ،دار العلوم تعلیم القرآن پلندری میں نگران اعلی ،مولانا عزیر دار العلوم باغ میں نگران اعلی جبکہ مولانا عبدالمعید دھیرکوٹ میں نگران اعلی کے طور پر فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔

جبکہ ہر 25طلبہ پر ایک معان نگران مقرر کیا جاتا ہے ۔انھوں نے کہا اس سال وفاق المدارس العربیہ پاکستان سے ملحق مدارس سے 78000 سے زائد طلبہ و طالبات نے حفظ القرآن مکمل کیا جبکہ 25000علماء و عالمات نے الشھادہ العالمیہ (ایم اسلامیات عربی )کے امتحان میں شرکت کی ہے ۔جبکہ مجموعی طور پر پاکستان کے 35000مدارس کی طر ف سے 4000000طلبہ و طالبات کی تعلیم و تر بیت کے ساتھ کفالت بھی کی جاتی ہے جو نا صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں خدمت و فلاح انسانیت کے لیے سب سے بڑا معیاری و مثالی کام ہے ۔

اور ان خدمات کے لیے حکومت کے ترقیاتی بجٹ میں ایک پیسہ بھی مختص نہیں کیا جاتا ۔یہ تمام تر خدمات عام مسلمانوں کے تعاون سے انجام دی جاتی ہیں جس کی وجہ سے بجا طور پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ تمام تر پروپگنڈے میڈیا ٹرائل پر مدارس اور علمائ کے خلاف منفی مہم کے باوجود قوم کا ان مدارس اور علماء پر غیر متزلزل اعتماد ہے ۔انہوں نے کہا دینی مدارس میں دو ماہ کی تعطیلات کو بھی با مقصد تعلیمی سر گرمیوں جن میں دورہ تفسیر ،دورہ صرف و نحو اور دعوت و تبلیغ میں صرف کیا جاتا ہے ۔انھوں نے کہا دینی مدارس فرقہ ورانہ سسیاسی و مذہبی انتہا ئ پسندی سے آزاد رہ کر پیغمبرانہ منہج پر کام کر رہے ہیں جو قیامت تک باقی رہیں گے۔

میر پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں