چھوٹا بازار سری نگر کے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، علی رضا سید

ہفتہ 11 جون 2022 17:56

میرپور( آزاد کشمیر ) (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جون2022ء) چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے اکتیس سال پہلے مقبو ضہ سری نگر کے چھوٹا بازار کے واقعے میں شہید ہونے والے کشمیریوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹا بازار کے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ انہوں نے شہدا کی برسی پراپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اکتیس سال ہوگئے ہیں لیکن ابھی تک اس واقعے کے متاثرین اور مظلومین کو کوئی انصاف نہیں ملا، چھوٹا بازار کا دردناک واقعہ ابھی تک لوگوں کے ذہنوں میں موجود ہے۔

یہ ایک واقعہ نہیں بلکہ اس طرح کے کئی اور واقعات مقبوضہ کشمیر میں ہوچکے ہیں جن کامقصد کشمیریوں کے مابین خوف پیدا کرنا ہے تاکہ وہ تحریک آزادی ترک کردیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اس وقت کئی کشمیری سیاسی رہنما اور انسانی حقوق کے کارکن بھارتی جیلوں میں قید ہیں اور مودی حکومت انہیں ختم کرنا چاہتی ہے۔ خاص طور پر معروف سیاسی رہنما یاسین ملک اور انسانی حقوق کے عالمی شہرت یافتہ علمبردار خرم پرویز بے بنیاد الزامات کے تحت پابند سلاسل ہیں۔

علی رضا سید نے کہاکہ کشمیری اپنی آزای کے لیے بہت قربانیاں دے چکے ہیں اور ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ مودی حکومت نے غلط اور متنازعہ پالیسیاں اپنائی ہوئی ہیں جس سے نہ صرف بھارت میں لوگوں میں نفرت پھیل رہی ہے بلکہ اس سے پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ پیدا ہوگیا ہے، بھارت کی اقلیتیں ان اقدامات سے خوفزدہ ہیں، مقبوضہ کشمیر میں مسلسل قتل عام بھارت کے نام نہاد جمہوری چہرہ پر تھپڑ ہے، ایک طرف بھارت جمہوریت کا دعویدار ہے لیکن دوسری طرف مودی حکومت غیرجمہوری اقدامات کررہی ہے۔

علی رضا سید نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کا سختی سے نوٹس لے، خاص طور پر عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی روکنا چاہیے۔ یاد رہے کہ یہ گیارہ جون 1991ء کی بات ہے کہ جب بھارت کی مرکزی ریزو پولیس فورس کے اہلکاروں نے سری نگر کے علاقے چھوٹا بازار میں دکانداروں اور گلی کوچے میں میں سرعام فائرنگ کرکے 32 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔ شہید ہونے والوں میں دکاندار، عام لوگ اور راہگزر بھی شامل تھے۔ بائیس افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

میر پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں