کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے،کشمیر کی آزادی کے بغیر پاکستان نامکمل ہے،قمر زمان کائرہ

ْکشمیر کا مقدمہ گزشتہ 75سال سے زیر التواء ہے جس کے لیے مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر کے لوگوں نے طویل جدوجہد جاری رکھی ہوئی ہے اور قربانیوں کی لازوال داستان رقم کی ہے جس کی تمثیل دنیا میں نہیں ملتی،مشیر امور کشمیر کی گفتگو

منگل 21 مارچ 2023 22:53

میر پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2023ء) وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے،کشمیر کی آزادی کے بغیر پاکستان نامکمل ہے،پاکستان اور کشمیر جغرافیائی اور خونی رشتوں میں اس طرح بندھے ہیں کہ انھیں کوئی جدا نہیں کرسکتا ہے،میرا کشمیر کے ساتھ بہت پرانا تعلق ہے اسی وجہ سے جب بھی اقتدار میں آیا وزارت امور کشمیر ہی دی گئی جو میرے لیے اعزاز کی بات ہے، جس سے مجھے کشمیر کے لوگوں کی خدمت کرنے کا موقع ملا ہے،کشمیر کا مقدمہ گزشتہ 75سال سے زیر التواء ہے جس کے لیے مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر کے لوگوں نے طویل جدوجہد جاری رکھی ہوئی ہے اور قربانیوں کی لازوال داستان رقم کی ہے جس کی تمثیل دنیا میں نہیں ملتی۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہاکہ بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں کشمیریوں کے خلاف بھارت نے ظلم وجبر کے وہ تمام ہتھیار اور حربے استعمال کیے جوکشمیریوں کے جذبہ آزادی کو سرد کرسکیں تاہم وہ کشمیریوں کے حوصلوں کو ماند نہیں کرسکا۔کشمیر کے مقدمہ کو دنیا کے سامنے بہتری سے پیش کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان کی جو بھی جمہوری حکومت آئی وہ ہمیشہ کشمیریوں کے مقدمہ سے پیچھے نہیں ہٹی۔

کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد تکمیل پاکستان کا حصہ ہے۔پاکستان اپنی شہ رگ کی حفاظت کرتا رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے استقبالیہ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔استقبالیہ سے صدر بار کامران طارق ایڈووکیٹ نے خطاب کیا جبکہ تقریب میں ممبران اسمبلی چوہدری قاسم مجید،محترمہ نبیلہ ایوب،چیئرمین مرکزی زکوٰة کونسل چوہدری محمد صدیق،کمشنر چوہدری شوکت علی،وائس چیئرمین بار کونسل راجہ ندیم احمد خان،نائب صدر بار چوہدری عاشق حسین ایڈووکیٹ،سیکرٹری جنرل سردار فضل رازق ایڈووکیٹ،جوائنٹ سیکرٹری فیصل عثمان ایڈووکیٹ،ممبران ایگزیکٹو کمیٹی جہانزیب علی ایڈووکیٹ،ساجد مسعود ایڈووکیٹ،راجہ نثار ایڈووکیٹ،سدرہ ذوالفقار ایڈووکیٹ، مہرالنسائ ایڈووکیٹ،سابق صدر بار امتیاز حسین راجہ ایڈووکیٹ، سابق صدر ذوالفقار احمد راجہ ایڈووکیٹ،سابق امیدوار ڈاکٹر امین چوہدری کے علاوہ وکلاء کی بڑی تعداد موجود تھی۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہندوستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں دس لاکھ فوج اور انسانیت سوز قوانین لگا رکھے ہیں۔ اس نے کشمیریوں کے جذبہ آزاد ی کو کچلنے کے لیے تمام ہتھیار آزمائے، بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا، گمنام قبریں بنائیں، عفت مآب خواتین کے آبرو ریزی کی، جبری گمشدگی اور ماورائے عدالت حراستوں سمیت جو ظلم اس سے ہو سکا کیا لیکن کشمیریوں نے کبھی بھارتی تسلط کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے پاکستان کا کشمیر سے ازل کا رشتہ ہے ہمارا تعلق انمٹ ہے پاکستان کشمیریوں کی حمایت سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا ہمیں کچھ مسائل کا سامنا ہے، میں نہیں کہتا یہ عمران خان صاحب کی حکومت کی وجہ سے ہیں اس کی بنیادی وجہ پچھلے چالیس سال کے حالات ہیں لیکن ہم ایک مضبوط ملک اور قوم ہیں جلد انہیں حل کر لیں گے۔

انھوں نے کہاکہ کشمیر کا مقدمہ پاکستان کی ہر حکومت کے لیے بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ حکومت پاکستان کے پاس اس کا ایک ہی آپشن اور حل ہے کہ کشمیر کا مسئلہ یہاں کے عوام کے خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ یہ مقدمہ آسان نہیں ہے ہم اس مسئلہ کو پرامن اور مذاکرات کے ذ ریعہ حل کرنے کے حامی ہیں۔ یہ ہمارا اولین مسئلہ ہے اسی لیے کشمیر کو ہم اپنی شہ رگ مانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری ہم سے زیادہ پاکستانی ہیں۔ یہ روز اول سے پاکستان کا دفاع کر رہے ہیں اور پاکستان کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں۔ اگرچہ پاکستان میں کچھ مسائل ہیں معاشی صورتحال کی بنائ پر آئی ایم ایف کی شرائط ہیں جن کا ہم جائزہ لے رہے ہیں لیکن ہم ایک مضبوط ملک اور باحوصلہ قوم ہیں بہت جلد ہم اپنے مسائل پر قابو پا لیں گے۔ انہوں نے کہا انتخابات کے وقت ہر فرد کا قومی مفادات سامنے رکھتے ہوئے برادری قبیلے اور دیگر نجی معاملات سے بلند ہو کے اپنے نمائند ے منتخب کرنا چاہیں تاکہ منتخب ہونے والا نمائندہ قوم کی بھرپور خدمت کرے۔

کوئی رکن سڑک پل عمارت اپنی جیب سے نہیں بناتا بلکہ عوام کے ٹیکسوں سے یہ سب بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا جھگڑے کسی مسئلہ کا حل نہیں ہوتے ڈیڈ لاک کے بجائے ڈائیلاگ سے ہم آگے بڑھیں گے۔ہیجانی کیفیت کا کسی کو فائدہ نہیں ہوتا جس جس کے پاس عوامی منڈیٹ ہے اس کا احترام کرنا چاہیں، خالی نعرے نہیں بلکہ اصولوں کو اپنانا ہو گا تاکہ ہم پائیدار ترقی کر سکیں۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ الیکشن کا پراسس شروع ہو چکا ہے۔ الیکشن ہوں گے کوئی بھی مسئلہ یا ایجنڈہ ہو مل بیٹھ کر طے کریں گے اگر ہم کمزور ہوئے تو باہر والے حاوی ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کو مردم شماری پر جو تحفظات ہیں اسے دیکھ رہے ہیں۔ تاہم یہ بات واضح کر دوں کہ مردم شماری صرف افراد کی گنتی ہے تاکہ ترقیاتی عمل کے درکار منصوبہ بندی بہتر انداز میں کیا جائے اس مردم شماری کا استصواب رائے سے نہ تو کوئی تعلق ہے اور نہ اس سے مسئلہ کشمیر متاثر ہو گا۔

میں اس سلسلہ میں پہلے ہی متعلقہ اداروں سے بریفنگ لے چکا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ اس وقت وفاقی بجٹ خسارے میں ہے ہماری آمدن کم اور اخراجات زیادہ ہیں لیکن ہم تسلسل سے آزاد کشمیر کو بجٹ ریلیز کر رہے ہیں۔ بجلی کی قیمتوں منگلا ڈیم کی رائیلٹی پر غور کریں گے اس بات کی خوشی ہے کہ آزاد کشمیر کی سڑکیں ہم سے بہتر ہیں۔انھوں نے کہاکہ مدینے کی ریاست نعرے لگا کر نہیں بنتی اس کے لیے ہمیں اپنا طرز عمل اسی طرح کرنا ہوگا۔تعصبات اور فرقہ واریت کی سیاست سے باہر نکلنا ہوگا۔دین اسلام میں بھی مشاورت کا کہا گیا ہے۔ہمیں ملکر جمہوری نظام کو مضبوط کرنا ہوگا۔

میر پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں