مہمند ایجنسی، غلنئی میں محکمہ صحت کے لیڈی ہیلتھ ورکرز کا اپنے مطالبات کے حق میں اور تحصیل حلیمزئی دربا خیل میں عوام کا بجلی نہ ہونے کے خلاف روڈ ز پر احتجاجی مظاہرے، حقوق نہ ملنے کی صورت میں فیمیل سٹا ف کا پولیو مہم سے بائیکاٹ کی دھمکی پولیٹیکل انتظامیہ اور ہیلتھ حکام سے مذاکرات کے بعد احتجاج ختم

جمعرات 28 دسمبر 2017 19:52

مہمند ایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 دسمبر2017ء) مہمند ایجنسی، غلنئی میں محکمہ صحت کے لیڈی ہیلتھ ورکرز کا اپنے مطالبات کے حق میں اور تحصیل حلیمزئی دربا خیل میں عوام کا بجلی نہ ہونے کے خلاف روڈ ز پر احتجاجی مظاہرے۔ حقوق نہ ملنے کی صورت میں فیمیل سٹا ف کا پولیو مہم سے بائیکاٹ کی دھمکی۔ پولیٹیکل انتظامیہ اور ہیلتھ حکام سے مذاکرات کے بعد احتجاج ختم۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز مہمند ایجنسی غلنئی بازار میں محکمہ صحت فیمیل سٹاف کے درجنوں ایل ایچ ڈبلیوز نے مین پشاور باجوڑ روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ محکمہ صحت کے مظاہرین لیڈی ورکرز نے کہا کہ ہم گزشتہ سات سال سے اے ڈی پی سے فیکسڈ تنخواہوں پر بھرتی ہوئے ہیں۔ اس دوران ہم دور دراز اور حساس علاقوں میں پولیو مہم میں باقاعدگی سے خدمات اور ویکسینیشن ڈیوٹیاں انجام دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

مگر اس کے بائوجود فیکسڈ پے کی قلیل تنخواہیں گزشتہ 6 ماہ سے بند ہیں۔ اور فاٹا میں غیر مستقل ملازمین بتدریج مستقل ہو گئے ہیں۔ مگر ہم سے ابھی تک عارضی بنیاد پر ڈیوٹیاں لی جاتی ہے۔جس کی وجہ سے ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں۔ اس لئے مستقل بھرتی کے فوری اقدامات اُٹھائے جائے۔ انہوں نے دھمکی دی کہ ان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو پولیو مہم میں کام کرنے سے بائیکاٹ کرینگے۔

مظاہرے کے دوران روڈ کو ٹریفک کیلئے بند رکھا گیا۔ ایجنسی سرجن ڈاکٹر ذاکر خان کے یقین دہانی اور کامیاب مذاکرات کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کر دیا۔ علاوہ ازیں تحصیل حلیمزئی کے علاقہ دربا خیل اور غازی کور میں گزشتہ کئی روز سے بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ اور بار بار ٹرپنگ کے نام پر بجلی غائب ہونے کے خلاف مقامی دیہات کے لوگوں نے مہمند ایجنسی پشاور روڈ پر نکل کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

واپڈا مہمند ایجنسی کے اہلکاروں اور ذمہ دار حکام کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ مظاہرین کا موقف تھا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے سخت سردی میں بجلی غائب کر دی گئی ہے۔ جس سے عوام کو غیر اعلانیہ طور پر لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے۔ پینے کا پانی ناپید ہو کر رہ گیا ہے۔ مظاہرین نے واپڈا کے ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔ بعد میں پولیٹیکل انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے۔

مہمند ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں