مہمند ایجنسی، غازی بیگ کور کے مقام پر جماعت اسلامی کا عظیم الشان جلسہ

اللہ کے زمین پر اللہ کا نظام چاہتے ہیں، پاکستانی حکمرانوں نے ستر سال سے ملک کا خزانہ لوٹا ہے، اسلام آباد کے ایوانوں سے چور اور ڈاکووں کو پکڑ کر جیل میں بند کرینگے، امیر سنیٹ جماعت اسلامی سراج الحق سمیت دیگر رہنمائوں کا جلسے سے خطاب

منگل 10 اپریل 2018 22:21

مہمند ایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اپریل2018ء) مہمند ایجنسی، غازی بیگ کور کے مقام پر جماعت اسلامی کا عظیم الشان جلسہ۔ اللہ کے زمین پر اللہ کا نظام چاہتے ہیں۔ پاکستانی حکمرانوں نے ستر سال سے ملک کا خزانہ لوٹا ہے۔ اسلام آباد کے ایوانوں سے چور اور ڈاکووں کو پکڑ کر جیل میں بند کرینگے۔ ایجنسی کے عوام جماعت اسلامی کے ساتھ دیکر اپنی مشکلات کاحل نکال لے۔

ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سنیٹر سراج الحق، صوبائی امیر سنیٹر مشتاق احمد خان ، فاٹا کے امیر سردار خان، جے آئی یوتھ پاکستان کے امیر زبیر احمد گوندل، ملک ہمیش خان، ایجنسی کے امیر این اے 43 کے اُمید وار محمد سعید خان و دیگر نے جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پر بھاریوں کا دور ختم ہو گیا ہے کیونکہ ان عاصبوں نے ستر سال سے ملک کے خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ لیا ہے۔

(جاری ہے)

حالانکہ سینٹ کے الیکشن میں بد ترین ہارس ٹریڈنگ ہوچکی ہے۔ یہاں تک کہ پی ٹی آئی کے 20 ایم پی ایز فروخت ہو گئے۔ مگر جماعت اسلامی کے ایک ایم پی اے پر بھی سودا نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے مہمند ایجنسی کے پارلیمنٹرینز پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کے مسائل و مشکلات اب تک حل نہ ہونا ان کے ناکامی کا بولتا ثبوت ہے۔ فاٹا سے انگریزوں کا نافذ کردہ قانون ایف سی آر کو جلد از جلد ختم کی جائے۔

اور دہشت گردی کے طویل جنگ کے بعد یہاں کے لوگوں کیلئے خصوصی پیکیجز کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مزید اس ظلم و جبر کے قانون سے چھٹکارا حاصل کرینگے۔ باجوڑ ایجنسی سے وانا وزیرستان تک مجلس عمل کے اُمید واران آنے والے 2018 ء کے انتخابات میں کامیاب ہونگے۔ ایجنسی میں وافر مقدار میں قدرتی وسائل موجود ہے مگر ان سے مخصوص طبقہ مستفید ہو رہا ہے۔

ہمیں چاہئے کہ یہاں کے مشکلات کے حل کیلئے جماعت اسلامی کے ساتھ دیکر اپنے محرومیوں کا ازالہ کر سکیں۔ اس موقع پر ملک عظیم خان، ملک فیاض خان خویزئی، ملک محمبر حلیمزئی نے بھی جماعت اسلامی میں شرکت کا اعلان کیا۔ آخر میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کیا گیا جس میں مختلف مسائل پیش کئے گئے جن میں فاٹا اصلاحات پر رُکا ہوا کام فوراً دوبارہ شروع کیا جائے۔ نادرا آفس میں بلاک شناختی کارڈز کا سنگین مسئلہ فوری حل کی جائے۔ اجتماعی ذمہ داریوں کے تحت بے گناہ لوگوں کی پکڑ دھکڑ بند کی جائے۔ غیر ضروری چیک پوسٹوں کا خاتمہ کیا جائے۔ موبائل نیٹ ورک کھول کر عوام کی مشکلات ختم کی جائے۔ عوام کی آمد و رفت اور تجارت کیلئے گورسل بارڈر کھول دی جائے۔

مہمند ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں