مہمند، بائیزئی تورہ خواہ میں جعلی لیز کے مسئلے نے شدت اختیار کرلی

انتظامیہ نوٹس لیکر عدالتی حکم کی پاسداری کر ے ، غیر قانونی ماربل لے جانے پر قوم میں شدید مایوسی پھیل گئی ہے،قبائلی مشران

جمعرات 28 مارچ 2019 20:49

مہمند (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2019ء) مہمند، بائیزئی تورہ خواہ میں جعلی لیز کے مسئلے نے شدت اختیار کرلی ۔ انتظامیہ نوٹس لیکر عدالتی حکم کی پاسداری کریں۔ غیر قانونی ماربل لے جانے پر قوم میں شدید مایوسی پھیل گئی ہے۔ علاقے کے لوگوں نے احتجاجی کیمپ لگا کر احتجاج کر رہے ہیں۔ مسئلے کے حل تک پولیو سے بھی مکمل بائیکاٹ ۔ اعلیٰ حکام نوٹس لے۔

ان خیالات کا اظہار قبائلی ضلع مہمند تحصیل بائیزئی قوم بابازئی تورہ خواہ ملنگ کور کے مشران عالم جان، جنت گل، یار باز، ملنگ، ظہیر اللہ، محمد اکبر اور دیگر نے مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2004 ء میں ہمارے قوم کا مقامی ٹھیکیداران کے ساتھ تیرہ سال کا قومی معاہدہ ہوا تھا۔

(جاری ہے)

جس کا معیاد 2017 ء کو ختم ہوا۔

اُس وقت ہم نے مقامی انتظامیہ کو درخواست دی اور انتظامیہ نے ہماری درخواست پر ایک جرگہ مقرر کیا۔ جرگہ ممبران نے ہمارے موقف کی تائید کرتے ہوئے فیصلہ ہمارے حق میں کروایا۔ اس دوران 17 ماہ تک ماربل کان بند رہے۔ فاٹا انضمام کے بعد انہوں نے جعلی لیز بنوا کر دوبارہ مذکورہ پہاڑ سے ماربل نکالنا شروع کیا۔ ہم نے بحیثیت قوم نکل کر ہیڈ کواٹر غلنئی تک احتجاج کیا اور مقامی ضلعی انتظامیہ کے پاس ماربل بند کرنے کی درخواست جمع کرا دی۔

مگر انتظامیہ خاموش رہا۔ اب ہم نے اپنے علاقے میں احتجاجی کیمپ لگایا ہے۔ اور پولیو سے بھی بائیکاٹ کیا ہے۔ جب تک ہمارا مسئلہ حل نہیں ہوتا۔ اُس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہیگا۔ ماربل پہاڑ کے بند ہونے سے ماہانہ کروڑوں روپے نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان، گورنر خیبر پختونخواہ، وزیر اعلیٰ اور وزیر معدنیات سے اپیل کی۔ کہ اس مسئلے کے حل کیلئے فوری اقدامات اُٹھائے اور اگر کوئی خون خرابہ ہوا۔ تو اس کی تمام تر ذمہ داری مقامی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

مہمند ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں