مہمند، انتظامیہ بائیزئی ماربل کے حوالے سے عدالتی احکامات ماننے سے انکار اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف نوٹس لیں، تورہ خواہ ماربل مائنزٹھیکیداران

پیر 1 اپریل 2019 21:54

مہمند (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 اپریل2019ء) مہمند، انتظامیہ اور اعلیٰ حکام بائیزئی ماربل کے حوالے سے عدالتی احکامات ماننے سے انکار اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف نوٹس لیں۔ بد امنی کے بائوجود کروڑوں روپے خرچ کر کے تورہ خواہ ماربل روڈ بنائی۔ قومی اور حکومتی خدمت کے علاوہ ماربل صنعت کو ترقی دیکر ہزاروں لوگ بر سر روزگار تھے۔

2027 ء تک قانونی لیز ہونے کے بائوجود خاصہ دار صوبیدار میجر اور اُن کے با اثر والد قوم کو اُکسا کر گاڑیوں اور ماربل کانوں پر حملہ آور ہو کر لاکھوں کا نقصان اور مزدوروں پر تشدد کرتے ہیں۔ لیز اور عدالتی احکامات کے بائوجود 17 ماہ سے ہمارے ماربل مائنزبند کر دیئے ہیں۔ روزانہ 75 ہزار نقصان اور کروڑوں کی مشینری ناکارہ ہونے کے علاوہ 200 مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

قوم کو لالچ دیکر ٹھیکداروں کی بے دخلی کی سازش ہو رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاک افغان سرحدی بائیزئی سب ڈویژن تورہ خواہ ماربل مائنز کے ٹھیکداروں حاجی جمعہ دراز، حاجی نواب، نثار احمد اور سجاد خان نے مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران ٹھیکداروں نے کروڑوں روپے خرچ کر کے تورہ خواہ ماربل پہاڑی تک کچہ روڈ بنایا۔

اور تورہ خواہ،ہر خیل لکہ، غیر ڈھنڈ، جبار جوڑ اور دیگر شاخوں کے مشران کے ساتھ اُس وقت کے اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ پیر عبداللہ شاہ کی زیر نگرانی اجلاس عام میں باہمی رضامندی سے معاہدہ کیا۔ اب ہم نے پہاڑ تک روڈ بنایا اور ماربل حاصل کرنے کے قابل بنایا تو بائیزئی خاصہ دار فورس کے صوبیدار میجر اور اُن کے والد و بااثر قبائلی ملک نے قوم کو لالچ دیکر ہمارے خلاف اُکسایا ہے۔

اور ہمارے قانونی کام میں رکاوٹیں ڈال کر کام بند کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ نے بھی ہمارا لیز قانونی قرار دیکر تسلیم کیا ہے۔ اور مہمند انتظامیہ کو چار ماہ میں مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مگر قوم کی جانب سے قانون ہاتھ میں لینے کی وجہ سے گزشتہ 17 ماہ سے ہمارے مائنز بند پڑے ہیں۔ جس سے کروڑوں کی مشینری خراب ہو رہی ہے اور روزانہ 75 ہزار نقصان کے علاوہ سینکڑوں مزدور بے روزگار ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ اور دیگر حکام حکومتی رٹ چیلنج کرنے والوں کے خلاف نوٹس لے ۔ اور ہمارے قانونی ماربل مائنز کھولنے کیلئے عملی اقدامات کریں۔ کیونکہ ہم نے بد امنی کے بائوجود کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اور ہمارا ایک ٹھیکدار حاجی عمر مائنز روڈ بناتے وقت بم دھماکے میں شہید ہوا ہے۔

مہمند ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں