مہمند، لشمینیا کی مرض نے وبائی صورت اختیارکرلی

{ عوام کا مراکز صحت میں انجکشن نہ ملنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

جمعہ 5 اپریل 2019 23:22

مہمند (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اپریل2019ء) مہمند میں شمینیا کی مرض نے وبائی صورت اختیارکرلی۔ صافی کے علاقہ سندوخیل میں عوام کا مراکز صحت میں انجکشن نہ ملنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ۔ مظاہرے کے دوران پشاور ٹو باجوڑ مین شاہراہ ہر قسم ٹریفک کیلئے بند رکھا گیا ۔ مراکز صحت میں مفت انجکشن دستیاب نہیں ۔بی ایچ یو میں 113مریض رجسٹرڈ ہیں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال کی جانب سے 30مریضوں کیلئے دس انجکشن فراہم کئے گئے ہیں ، سنٹر میں تعینات ڈسپنر کا موقف ۔

مارکیٹ میں انجکشن کی قیمت تقریباً ایک ہزار روپے تک پہنچ گئی ۔ تفصیلات کے مطابق قبائلی ضلع مہمند کی تحصیل صافی میں جمعہ کے روز سندوخیل بی ایچ یو میں لشمینیا کی انجکشن نہ ملنے کے خلاف پشاور باجوڑ شاہراہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

(جاری ہے)

مظاہرے کے دوران پشاورٹو باجوڑ مین شاہراہ کو ہر قسم ٹریفک کیلئے بند رکھا گیا ۔ اس موقع پر متاثرہ بچوں کے والدین نے کہا کہ علاقے میں لشمینیا کی مرض نے وبائی صورت اختیار کرلی ہے جبکہ علاقے میں قائم مراکز صحت میں علاج کیلئے انجکشن دستیا ب نہیں ہے کیونکہ ہم غریب لوگ ہیں اور مہنگے داموںپر انجکشن خریدنا ہماری بس کی بات نہیں ہے علاقے کی میڈیکل دکانوں میں انجکشن کی قیمت ایک ہزار روپے سے تجاوز کرگئی ہے ۔

انہوں نے الزام لگا یا کہ مراکز صحت کا عملہ لوگوں سے پیسے طلب کرنے کے مطالبات کرتے ہیں ۔ اس طرح مراکز صحت کے عملہ نے میڈیا کے نمائندوں سے رابطہ کرنے پر بتا یا کہ ڈسٹرکٹ ہسپتال غلنئی کی جانب سے ہمارے بی یو ایچ کو دس انجکشن فراہم کئے گئے جس سے تیس بچوں کی علاج ہوسکتا ہے جبکہ ہمارے پاس رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 113ہیں جن کی علاج کیلئے ہمارے پاس وافر مقدار میں انجکشن دستیا ب نہیں ہے ۔

متعلقہ عنوان :

مہمند ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں