جنوبی پنجاب کو پانی کی بچت کی سکیموں کے لحاظ سے رول ماڈل بنائیں گے،سیکرٹری زراعت ثاقب علی عطیل

بدھ 23 ستمبر 2020 17:14

ملتان ۔23 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2020ء) سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کو پانی کی بچت کی سکیموں کے لحاظ سے رول ماڈل کے طورپر پیش کریں گے۔ آبپاش پانی کے موثر، باکفایت اور منصفانہ استعمال کیلئے ہائی ایفیشنسی اریگیشن سسٹم کو فروغ دیا جارہا ہے۔ سولر نظام آبپاشی صرف ہائی ایفیشنسی اریگیشن سسٹم کو چلانے کیلئے استعمال کیا جائے نہ کہ ٹیوب ویل چلائے جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایگریکلچر سیکرٹریٹ کے کمیٹی روم میں واٹر مینجمنٹ کے ڈویڑنل ڈائریکٹرز کی کارکردگی کے سلسلہ میں منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ظفر اللہ سندھو، فرخ برکات، نوید عصمت کاہلوں و دیگر افسران موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پکے کھالوں کی تعمیر، زیادہ استعداد کار کے حامل نظام آبپاشی اور لیزر لینڈ لیولرز کی تقسیم کے مقرر کردہ اہداف بروقت مکمل کیے جائیں۔

حکومت پنجاب کے تحت سبسڈی پر نصب کیے جانے والے ڈرپ و سپرنکلر کے پرانے اور بند نظام آبپاشی کو بحال اور آپریشنل کیا جائے۔ جنوبی پنجاب میں زیادہ استعداد کار کے حامل نظام آبپاشی کی ایسی تمام سائٹس جو کسی بھی وجہ سے بند پڑی ہیں یا کاشتکاروں نے اکھاڑ دی ہیں ان تمام کی فہرستیں تیار کی جائیں اور بند ہونے کی وجوہات اور دوبارہ بحالی کیلئے ٹیکنیکل سفارشات پر مبنی رپورٹ مرتب کرکے پیش کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہائی ایفیشنسی اریگیشن سسٹم کی تنصیب ہی صرف بڑا مقصد نہیں بلکہ اس کی دیکھ بھال اور آپریشن کو جاری رکھنا زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اس سسٹم کی تنصیب کے بعدٹیکنیکل سروسز فراہم کرنا واٹر مینجمنٹ اور خدمات مہیا کرنے والی کمپنیوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بند سائٹس سے حکومتی اور کاشتکاروں کے وسائل اور پیسے کا ضیاع کے علاوہ کچھ نہیں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ بارش کے پانی کی مینجمنٹ کے منصوبہ کے تحت تعمیر کیے گئے تالابوں کی موجودہ حالت کے بارے میں رپورٹ مرتب کرکے پیش کی جائے۔ کاشتکاروں کو دی جانے والی سبسڈی دراصل پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا ایک ماڈل ہے۔ ایڈوائزری سروسز سے کاشتکاروں کو پانی کی اہمیت، بچت، بروقت، باکفایت اورمنصفانہ استعمال بارے آگاہی فراہم کی جائے۔

اس موقع پر بریفنگ کے دوران سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب کو بتایا گیا کہ شعبہ واٹر مینجمنٹ کے تحت اب تک جنوبی پنجاب کے کاشتکاروں میں 4 ہزار 426 لیزر لینڈ لیولرز سبسڈی پر تقسیم کیے گئے ہیں، 19 ہزار 708 ایکڑز پر ہائی ایفیشنسی اریگیشن سسٹم نصب کیا گیا ہے اور 33 ہزار 262 کھالہ جات میں سے 27 ہزار 91 کھالہ جات کی اصلاح کی گئی ہے۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب نے کہا کہ یونیورسٹی کے تحت جاری بنیادی تحقیقی سرگرمیوں کے نتائج بارے تحقیقاتی اداروں کے سائنسدانوں اور فیلڈ آفیسرز کو معلومات فراہم کی جائیں تاکہ انہیں اپلائیڈ ریسرچ کے ٹرائلز ڈیزائن کرنے میں مدد مل سکے۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں