جعلی زرعی ادویات کے دھندے میں ملوث عناصر کے خلاف حکومت پنجاب زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے، سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب

منگل 29 ستمبر 2020 21:41

ملتان ۔29 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 ستمبر2020ء) سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے کہا ہے کہ جعلی زرعی ادویات کے مکروہ دھندے میں ملوث عناصر کے خلاف حکومت پنجاب زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے،کاشتکاروں کیلئے اعلیٰ کوالٹی کی زرعی دویات کی دستیابی یقینی بنانا محکمہ زراعت کی ذمہ داری ہے، کاشتکاروں کو معیاری اور اچھی زرعی ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایگریکلچر سیکرٹریٹ کے کمیٹی روم میں شعبہ پیسٹ وارننگ کے انسپکٹرز کی کارکردگی کے سلسلہ میں منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی مینوفیکچرر، ڈسٹری بیوٹر یا ڈیلر کو قانونی تقاضے پورے کیے بغیر زرعی ادویات کا کاروبار کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی۔

(جاری ہے)

پیسٹی سائیڈز آرڈیننس کی خلاف ورزی کرنے والے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ کسی بھی پیسٹی سائیڈ انسپکٹر کے دائرہ کار میں اگر کوئی مینوفیکچرز، ڈسٹری بیوٹر یا ڈیلر غیر معیاری زرعی ادویات کا کاروبار کرتا ہوا پایا گیا اور اس کی بروقت بیخ کنی نہ کی گئی تو متعلقہ انسپکٹر پر اس کی ذمہ داری عائد ہوگی اور اس کیخلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ انسپکٹرز کی کارکردگی نہایت غیر تسلی بخش ہے او ر اس سے میں مطمئن ہرگز نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میری ترجیحات میں وہ کام شامل ہیں جن کے نتیجہ میں کاشتکار کمیونٹی کو بھرپور فائدہ اور اطمینان حاصل ہو۔انہوں نے کہا کہسیمپلنگ کے طریقہ کار میں بہتری لانے اور مکروہ دھندہ کے خاتمہ کیلئے زیادہ سے زیادہ چھاپے مارے جائیں، سیمپلنگ کا عمل شفاف، غیر جانبدارانہ ،سیاسی وابستگی اثر ورسوخ ذاتی پسند نا پسند سے پاک ہونا چاہیے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ عدالتوں میں زیر التوا کیسز کی پیروی اور مضبوط گواہی کے دلائل پیش کیے جائیں تاکہ کسانوں کے معاشی قتل میں ملوث ناسوروں کو عدالتوں میں کسی قسم کا ریلیف نہ مل سکے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ گلابی سنڈی کی آف سیزن پیسٹ مینجمنٹ سرگرمیاں جاری رکھی جائیں اور ایندھن کیلئے چھڑیوں کو ٹینڈوں کے بغیر سٹاک کرنے بارے رہنمائی فراہم کی جائے۔ اس مرحلہ پر کپاس کی فصل پر ضرورت کے مطابق سپرے کرائے جائیں اور اندھا دھند سپرے کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ انہوں نے دریافت کیا کہ مارکیٹوں میں دستیاب زرعی زہریں 98 فیصد بالکل ٹھیک ہیں تو کپاس کی فصل پر حملہ آور کیڑوں وبیماریوں کے خلاف موثر اور کارگر ثابت کیوں نہیں ہو رہیں۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں