کماد کو کیڑے وبیماریوں سے بچاؤ کیلئے سفارشات جاری

ہفتہ 28 مئی 2022 15:40

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2022ء) کماد پاکستان کی زرعی معیشت کی ایک اہم نقد آور فصل ہے جوملک کی شکر سازی اور اسکی ذیلی صنعتوں کو خام مال مہیا کرتی ہے جس سے لاکھوں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے۔ ملکی چینی کی ضرورت کے علاوہ گڑ اور شکر بھی اسی فصل سے حاصل کی جاتی ہے۔ان خیالات کااظہار محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے اپنے جاری ایک بیان میں کیا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ایسے کاشتکاروں کی کمی نہیں جو1000 تا1500 من فی ایکڑ پیداوار حاصل کر رہے ہیں جبکہ عام کاشتکار 500 تا600من فی ایکڑ کی اوسط پیداوار سے آگے نہیں بڑھ رہا۔ کم پیداوار کی اہم وجوہات میں غیر منظور شد ہ اقسام، غیر موزوں طریقہ کاشت، کماد کی بیماریاں، کماد کے نقصان دہ کیڑے، جڑی بوٹیاں اور پانی کی کم دستیابی شامل ہے۔

(جاری ہے)

کاشتکارکیڑے و بیماریوں کے مربوط طریقہ انسداد پر عمل پیرا ہو کر کماد کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

کماد کی فصل پر جڑسے لے کر چوٹی تک اور کاشت سے لے کر برداشت تک نقصان دہ کیڑوں کا متواتر حملہ جاری رہتا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کاشتکارفصل کو پانی کی کمی ہرگز نہ ہونے دیں۔شدید متاثرہ فصل کی مونڈھی رکھنے سے اجتناب کریں۔ شدید حملے کی صورت میں محکمہ زراعت کے عملہ کے مشورہ سے زہر پاشی کریں۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں