پی ٹی آئی حکومت کو معاشی چیلنجز ورثے میں ملے ،معاشی حالت بتا کر قوم کو مایوس نہیں کرنا چاہتے ،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

بھارت پڑوسی ہے ، پڑوسی بدلا نہیں جاسکتا ،اپنے ہمسائے سے لاتعلق نہیں ہوسکتے ،جنگ مسائل کا حل نہیں ،بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا، حکومتیں کابینہ میں تبدیلی کرتی رہتی ہیں،قوم کو پاکستان کیخلاف سازشیں کرنے والوں کو پہچاننا ہوگا، سوشل میڈیا نے الیکٹرانک میڈیا کو مشکل میں ڈال دیا ہے، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 19 اپریل 2019 18:23

پی ٹی آئی حکومت کو معاشی چیلنجز ورثے میں ملے ،معاشی حالت بتا کر قوم کو مایوس نہیں کرنا چاہتے ،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2019ء) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ پی ٹی آئی حکومت کو معاشی چیلنجز ورثے میں ملے ،معاشی حالت بتا کر قوم کو مایوس نہیں کرنا چاہتے ، بھارت پڑوسی ہے اور پڑوسی بدلا نہیں جاسکتا ،اپنے ہمسائے سے لاتعلق نہیں ہوسکتے ،جنگ مسائل کا حل نہیں ،بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا، حکومتیں کابینہ میں تبدیلی کرتی رہتی ہیں،قوم کو پاکستان کیخلاف سازشیں کرنے والوں کو پہچاننا ہوگا، سوشل میڈیا نے الیکٹرانک میڈیا کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بھارت پڑوسی ہے اور پڑوسی بدلا نہیں جاسکتا، زبان، ثقافت اور جغرافیہ نے ہمیں بھارت کے ساتھ جوڑ رکھا ہے،اس لئے اپنے ہمسائے سے لا تعلق نہیں ہوسکتے لیکن مسائل کا حل بھی ضروری ہے، دونوں ممالک ایٹمی طاقتیں ہیں جو جنگ میں ایک دوسرے کو برباد کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ جنگ مسائل کا حل نہیں ہے بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا۔

سشما سوراج نے تسلیم کیا کی بھارتی ایڈونچر میں کوئی پاکستانی جاں بحق نہیں ہوا، ہر طرح کی صلاحیت رکھنے کے باوجود ہماری ترجیح امن ہے۔ بھارت 7 لاکھ فوج کے ذریعے کشمیریوں کو نہیں دبا سکا، دنیا بدل گئی ہے اب کشمیر میں مزید مظالم نہیں ہوسکتے، بھارت کے ساتھ مل کر حکومت بنانے والے فاروق عبداللہ، عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی کے بیان سب کے سامنے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومتیں کابینہ میں تبدیلی کرتی رہتی ہیں، پی ٹی آئی حکومت کو معاشی چیلنجز ورثے میں ملے، 19 بلین ڈالرز کا بلیک ہول (ن) لیگ حکومت چھوڑ کر گئی، آج بجٹ کی ایک بڑی رقم قرض ادا کرنے میں جارہی ہے، ملک کی معاشی حالت بتا کر قوم کو مایوس نہیں کرنا چاہتے۔ آئی ایم ایف کے پاس جانے کی وجہ سستا قرضہ ہے، اسد عمر سے قبل جتنے وزیر خزانہ رہے آئی ایم ایف کے پاس گئے، پاکستانی حکومت 16 بار آئی ایم ایف کے پاس گئی، جس میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) ،مشرف اور ضیا حکومت شامل ہے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ معاشی سفارت کاری ہم نے متعارف کرائی اور بھرپور کوشش کر رہے ہیں، پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی کوششیں پہلے سے جاری ہیں، پچھلی حکومتوں نے ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئے کیا کوشش کی، بلوچستان میں دوبارہ امن تباہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، قوم کو پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والوں کو پہچاننا ہوگا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک طبقہ ہے جو جنوبی پنجاب کو حقیقت نہیں دیکھنا چاہتا، اور فضول بحث ہورہی ہے کہ دارالحکومت ملتان ہو کہ بہاولپور، صحافی اپنے قلم اور الفاظ سے سازش اور شرارت کرنے والوں کو بے نقاب کریں، جنوبی پنجاب صوبے کیلئے صحافیوں کی مدد کا طلبگار ہوں۔

انہوںنے کہا کہ دنیا بھر میں میڈیا کا انحصار پرائیوٹ سیکٹر پر ہے، صحافیوں کو جبری رخصت پر بھیجا جارہا ہے، صحافیوں کی برطرفی میں حکومت کا کوئی کردار نہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں میڈیا نے 17 سال میں گروتھ کی،17 سالوں میں نیشنل اور ریجنل چینلز آئے جس سے روزگار ملا۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے باعث تبدیلی آئی اور الیکٹرانک میڈیا کو اس کے ساتھ خود کو ایڈجسٹ کرنا ہوگا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پرنٹ میڈیا دنیا بھر میں متاثر ہوا ہے اور یہ موضوع زیر بحث بھی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ دراصل پرنٹ میڈیا کی جگہ الیکٹرانک میڈیا نے لی اور سوشل میڈیا کی وجہ سے الیکٹرانک میڈیا متاثر ہورہا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سماجی رابطوں کے ذریعے خبر دنیا بھر میں تیزی سے پھیلتی ہے اور آج تو سفارت کاری ٹوئٹ کے ذریعے ہورہی ہے، دنیا میں کہیں بھی واقعہ ہو فوری ردعمل مانگا جاتا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ حالات میں سیاست دانوں کو بھی فوری رد عمل دینا پڑتا ہے۔انہوںنے کہاکہ سوشل میڈیا کی وجہ سے آج دنیا بھر جھوٹی خبریں مسئلہ بن گئی ہے،اب تو ایڈیٹنگ کے ذریعے مطلب کے جملے جوڑے جاتے ہیں، سر کسی کا اور جسم کسی کا ایسی تصاویر وائرل کی جاتی ہیں۔شاہ محمود نے کہا کہ یہ دور تحقیق کا دور ہے اور صحافت کی کوالٹی بہتر بنانے کیلئے ہمیں نوجوان صحافیوں کے لیے مواقع پیدا کرنا ہوں گے،نوجوان صحافیوں کی تربیت کی ضرورت ہے۔

انہوںنے کہاکہ دنیا بھر کی اسمبلیوں کی کارروائی لائیو نشر کی جاتی ہیں لیکن پاکستان میں ابھی ایسا نہیں کیا جارہا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لوگوں کو معلوم ہونا چاہیئے ان کا منتخب نمائندہ اسمبلی میں کیا بول رہا ہے،اسمبلی کی کارروائی لائیو نشر ہونے سے عوام کا نمائندوں کے بارے میں ذہن بدلے گا۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا نے بہت سے سیاست دانوں کو بے نقاب کیا، پہلے سیاست دان اپنے حق میں کالم لکھواتے اور خبریں چھپواتے تھے لیکن سماجی رابطوں نے سیاسی جماعتوں کو بے نقاب کردیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قوم کوفرقہ واریت، برادریوں سے باہر نکالنے کی ضرورت ہے، میڈیا عوام میں شعور دے رہا ہے ووٹرز کا مزاج بدل رہا ہے۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں