آلودگی سے پاک کپاس کے حصول کے لیے احتیاطی تدابیرمدنظر رکھی جائیں، زرعی ترجمان

پیر 14 اکتوبر 2019 17:05

ملتان ۔14 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2019ء) نظامت زرعی اطلاعات ملتان کے مطابق کپاس کی غلط طریقہ سے چنائی کی وجہ سے کپاس کی کوالٹی اور معیار دونوں متاثر ہوتے ہیں۔ آلودگی سے پاک کپاس کے حصول کے لیے کپاس کی چنائی احتیاط سے کریں کیونکہ آلودگی سے پاک کپاس کے نرخ زیادہ ملتے ہیں۔ صاف ستھری اور معیاری کپاس کے حصول کے لیے محکمہ زراعت کی سفارشات اور احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھیں۔

کپاس کی چنائی ہمیشہ اس وقت کریں جب کپاس سے شبنم کی نمی بالکل ختم ہو جائے۔ کاشتکار چنائی اس وقت شروع کریں جب تقریباً 50 فیصد سے زیادہ ٹینڈے کھل چکے ہوں۔ چنائی ہمیشہ پودے کے نچلے حصے کے کھلے ہو ئے ٹینڈوں سے شروع کی جائے اور بتدریج اوپر کو چنائی کرتے جائیں تاکہ نیچے کے کھلے ہو ئے ٹینڈے خشک پتوں، چھڑیوں یا کسی دوسری چیز کے گرنے سے محفوظ رہیں۔

(جاری ہے)

چنائی کرنے والی خواتین سر پر سفید سوتی کپڑے سے بالوں کو اچھی طرح ڈھانپ کر چنائی کریں تاکہ سر کے بال پھٹی میں شامل ہو کر روئی کی کوالٹی خراب نہ کریں۔ چنائی کے وقت ٹینڈے پودوں سے نہیں توڑنے چاہیے بلکہ ان میں سے کپاس چن لی جائے اور ٹینڈوں میں کپاس بالکل نہیں رہنی چاہیے۔ کپاس کی چنائی کا درمیانی وقفہ 15 سے 20 دن رکھیں۔ چنائی کرتے وقت زمین پر گری ہوئی پھٹی کی پتی وغیرہ اچھی طرح صاف کرلی جائے۔

بارشوں اور نقصان دہ کیڑوں سے متاثرہ کپاس اور آخری چنائی کے کچے ٹینڈوں سے حاصل ہونے والی پھٹی کو علیحدہ رکھیں اور اس پھٹی کو علیحدہ ہی فروخت کریں۔ گلابی سنڈی سے متاثرہ ٹینڈوں کی کپاس کی چنائی بالکل علیحدہ کی جائے اور اسے علیحدہ ہی رکھا جائے۔ کپاس کی چنائی کرنے والی خواتین کو مناسب معاوضہ دیا جائے تاکہ چنائی کرنے والی خواتین اجرت کے حساب سے صفائی ستھرائی کو مدنظر رکھیں۔

متعلقہ عنوان :

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں