بھارت ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے میں ناکام ہوگیا،

فروری 2020ء تک جومہلت دی گئی ہے ہمیں یقین ہے کہ ہم اس وقت تک ایف اے ٹی ایف کے دیے گئے اہداف حاصل کرلیں گے ،پوری قوم کومبارکباد پیش کرتاہوں، وزیراعظم عمران خان 9 نومبرکو کرتار پور راہداری کاافتتاح کریں گے،مودی سے کہتاہوں کہ روک سکوتوروک لو وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 16:41

بھارت ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے میں ناکام ہوگیا،
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2019ء) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہاہے کہ بھارت ایف اے ٹی ایف میںپاکستان کو بلیک لسٹ کرانے میں ناکام ہوگیاہے، پاکستان کو فروری 2020ء تک جومہلت دی گئی ہے ہمیں یقین ہے کہ ہم اس وقت تک ایف اے ٹی ایف کی جانب سے دیے گئے اہداف حاصل کرلیں گے ،میں اس موقع پرپوری قوم کومبارکباد پیش کرتاہوں،کرتارپورراہداری کھولنے کی تیاریاں مکمل،وزیراعظم عمران خان 9 نومبرکو اس راہداری کاافتتاح کریں گے،مودی سے کہتاہوں کہ روک سکوتوروک لو۔

ان خیالات کااظہارانہوںنے لوہار مارکیٹ میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا ۔وزیرخارجہ نے کہاکہ بھارت اس وقت شدیددبائو کاشکارہے،اس کابیانیہ عالمی میڈیا نے مستردکردیاہے اورسول سوسائٹی بھی کشمیر میں مظالم پربھارتی موقف کو مستردکرچکی ہے،بھارت چاہتاہے کہ دنیاکی توجہ کشمیرسے ہٹائی جائے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پاکستان میں اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ سوجھ بوجھ کامظاہرہ کرے اورکوئی ایسا قدم نہ اٹھائے جس سے بھارتی موقف کوتقویت ملے۔

ان کا کہنا تھا کہ 27 اکتوبر وہ دن ہے جب بھارت نے مقبوضہ کشمیرپرقبضہ کیاتھا ہم اس دن کو یوم سیاہ کے طورپرمنارہے ہیں ،اپوزیشن کی جانب سے اس روز مارچ کی کال سے بھارت میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔وزیرخارجہ نے کہاکہ کرتارپورراہداری کھولنے کی تیاریاں مکمل ہیں وزیراعظم عمران خان 9 نومبرکو اس راہداری کاافتتاح کریں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے لیے اب ممکن ہی نہیں رہا کہ وہ راہداری نہ کھولے،وہاں مشرقی پنجاب میں اس حوالے سے جوجوش وخروش ہے اورجس طرح یاتریوں کے قافلے تیاری کررہے ہیںمیں مودی سے کہتاہوں کہ روک سکوتوروک لو،راہداری اب ضرورکھلے گی ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نہیں چاہتاتھا کہ کرتارپورکاراستہ کھولاجائے لیکن اسے عوامی دبائو کے باعث مجبورہوناپڑا، 8 نومبرکو سرحدکے دوسری جانب بھی راہداری کے افتتاح کی تقریب منعقدہورہی ہے۔انھوں نے کہاکہ پاکستان کی جانب سے سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کو افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے ان کی جانب سے یہ خط موصول ہواہے کہ وہ مہمان خصوصی کی حیثیت سے نہیں بلکہ عام شہری کی حیثیت سے اس تقریب میں شرکت کریں گے،ہم ان کابھرپورخیرمقدم کرتے ہیں۔

وزیرخارجہ نے کہاکہ ہم نے ہنگامی بنیادوں پرکرتارپورراہداری کے افتتاح کے لیے جوانتظامات کیے وہ بھارت کے مقابلے میں بہت وسیع اوربہترہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ پاکستان کی معیشت اب مستحکم ہورہی ہے، ہماری برآمدات میں 5.9 فیصد اضافہ،درآمدات میں 11سے 13فیصدکمی واقع ہوئی ہے ،روپیہ مستحکم ہوا اور ڈالر155روپے میں فروخت ہورہاہے، اب پاکستانی معیشت استحکام کی جانب جارہی ہے ،اگلامرحلہ ترقی کی رفتار میں اضافے کاہے ۔

انھوں نے کہا کہ معیشت مستحکم ہونے کے بعداب سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگااورلوگوں کو روزگارملے گا۔وزیرخارجہ نے کہاکہ ہم افراط زرپرقابوپاناچاہتے ہیں تاکہ عام شہری کو ریلیف ملے۔انہوںنے کہاکہ برطانوی شاہی جوڑاچارروزہ سرکاری دورے کے بعد پاکستان کے سفیر کی حیثیت سے واپس گیاہے،انہیںیہاں جو عزت ملی اورمختلف مکاتب فکر کے رہنمائوں ،سیاستدانوں اوردیگر طبقوں سے ملاقاتیں ہوئیں اس کے دوررس نتائج برآمدہوں گے ۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں