احتجاج سب کا حق ہے ، آئین ڈنڈا بردار ملیشیا کی اجازت نہیں دیا ،ملک میں مارشل لاء کے کوئی امکانات نہیں ، وزیر خارجہ

آزادی مارچ سے ایسے نمٹیں گے جیسے جمہوریت میں نمٹا جاتا ہے ،سیاسی عمل میں مذاکرات کی گنجائش اور ایک دوسرے کا نقطہ نظر سننے کا حوصلہ ہونا چاہیے،پی ایس 11کا نتیجہ پہلا قطرہ ہے ،آئندہ سندھ میں حکومت پی ٹی آئی اور اتحادیوں کی ہوگی،بھارتی کوششوں کے باوجود پاکستان بلیک لسٹ نہ ہونے میں کامیاب رہا ، بھارت چاہتا ہے پاکستان اندرونی مسائل میں الجھ جائے،وزیر اعظم 9 نومبر کو کرتار پور راہداری کا افتتاح کریں گے، مودی کو پیغام ہے’’روک سکو تو روک لو’’ راہداری کھلے گی، میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 17:30

احتجاج سب کا حق ہے ، آئین ڈنڈا بردار ملیشیا کی اجازت نہیں دیا ،ملک میں مارشل لاء کے کوئی امکانات نہیں ، وزیر خارجہ
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2019ء) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ احتجاج سب کا حق ہے ، آئین ڈنڈا بردار ملیشیا کی اجازت نہیں دیا ،ملک میں مارشل لاء کے کوئی امکانات نہیں ہیں ، آزادی مارچ سے ایسے نمٹیں گے جیسے جمہوریت میں نمٹا جاتا ہے ،سیاسی عمل میں مذاکرات کی گنجائش اور ایک دوسرے کا نقطہ نظر سننے کا حوصلہ ہونا چاہیے،پی ایس 11کا نتیجہ پہلا قطرہ ہے ،آئندہ سندھ میں حکومت پی ٹی آئی اور اتحادیوں کی ہوگی،بھارتی کوششوں کے باوجود پاکستان بلیک لسٹ نہ ہونے میں کامیاب رہا ، بھارت چاہتا ہے پاکستان اندرونی مسائل میں الجھ جائے،وزیر اعظم 9 نومبر کو کرتار پور راہداری کا افتتاح کریں گے، مودی کو پیغام ہے’’روک سکو تو روک لو’’ راہداری کھلے گی۔

ہفتہ کو یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے سفارتی محاذ پر سر توڑ کوششیں کیں اور ان کی تمام تر کوششوں کے باوجود پاکستان بلیک لسٹ نہ ہونے میں کامیاب رہا، ایف اے ٹی ایف کے پلیٹ فارم پر پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیرخارجہ نے کہا کہ کچھ قوتیں مسلمان ممالک میں اختلافات پیدا کرنا چاہتی ہیں لیکن پاکستان نے مسلم امہ کے لیے بھرپور کردار ادا کیا ہے، وزیراعظم کی کوشش ہے کہ خطے کا امن خراب نہ ہو، امت کے اتحاد کے مشن پر وزیراعظم ایران اور سعودی عرب کے دورے پر گئے، سعودیہ اور ایران میں کشیدگی کم ہورہی ہے، ہماری کوشش ہے امن کو آگے بڑھائیں اور ٹینشن میں کمی دکھائی دے رہی ہے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ ہندوستان دباؤ میں ہے، بھارت چاہتا ہے پاکستان اندرونی مسائل میں الجھ جائے، عالمی برادری کی کشمیر سے توجہ ہٹانے پر بھارت پاکستان میں شوشہ چھوڑنا چاہتا ہے، دلی سمجھتا ہے کہ پاکستان اگر اپنے اندرونی مسائل میں الجھ جاتا ہے تو ان کی کشمیر پر سے توجہ آٹھ جائیگی لیکن پاکستان کی عوام سمجھتی ہے کہ ملک اور کشمیریوں کی ضروریات کیا ہیں، بھارت کا انسانی حقوق کا ریکارڈ بے نقاب ہو چکا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میری رائے میں ملک میں مارشل لا کے کوئی امکانات نہیں ہیں، آزادی مارچ والوں سے ایسے نمٹیں گے جیسے جمہوریت میں نمٹا جاتا ہے، ہماری کوشش ہوگی کی کہ مارچ والے اپنا اظہار پرامن انداز میں کریں لیکن ڈنڈا بردار فورسز کی گنجائش آئین نہیں دیتا، سیاسی عمل میں مذاکرات کی گنجائش اور ایک دوسرے کا نقطہ نظر سننے کا حوصلہ ہونا چاہیے، ہماری گزارش ہوگی کہ مارچ والے بھی کوئی ایسا قدم نہ اٹھائیں جس سے پاکستان کے مخالفوں کو تقویت ملے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم 9 نومبر کو کرتار پور راہداری کا افتتاح کریں گے، مودی کو پیغام ہے’’روک سکو تو روک لو’’ راہداری کھلے گی، بھارت چاہے نہ چاہے کرتار پور راہداری کھول دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے خط میں اپنی آمد کا کہا ہے انہیں خوش آمدید کہیں گے، پاکستان نے بھارت کی نسبت بہتر انتظامات کیے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر 5ہزار سکھ یاتری پاکستان آ سکیں گے۔

رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ میں نے پیشگوئی کی تھی سندھ میں اگلی حکومت پی ٹی آئی اور اتحادیوں کی ہوگی، میں سمجھتا ہوں کہ پیپلزپارٹی کی صفوں میں کھلبلی مچی ہے اور پی ایس گیارہ کا نتیجہ تبدیلی کا ایک اشارہ ہے۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی منی لانڈرنگ کی روک تھام کی کوششوں کو تسلیم کیا ہے، فروری 2020 تک پاکستان دیگر اہداف بھی حاصل کرلے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہاپہلے ہی کہ دیا تھا سندھ میں آئندہ حکومت پی ٹی آئی اور اتحادیوں کی ہوگی، پی ایس 11کا نتیجہ پہلا قطرہ ہے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے،بلاول بھٹو نے 5دن پی ایس 11الیکشن کی مہم چلائی۔انہوں نے کہا کہ اسی حلقے سے بلاول بھٹو رکن قومی اسمبلی بھی سندھ کی عوام باشعور ہوگئی ہے اور نتیجہ تبدیلی کا اشارہ ہے ، پیپلز پارٹی مسلسل 11سال سے سندھ میں برسر اقتدار ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بلاول بھٹو الیکشن کے نتیجے پر اپنی قیادت سے نالاں ہیں ،بلاول کی ناراضگی کے باعث سندھ کابینہ میں تبدیلی نظر آئے گی۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ عوام کو پاکستان کو درپیش مسائل کا ادراک ہے ،ملک معیشت کی بہتری اور سرمایہ کاری کے لئے ملک میں استحکام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، افغانستان میں امن خطے کے امن سے مشروط ہے۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں